ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ندیم خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے نئے ڈومیسٹک کیلنڈر کو تیار کرتے وقت کوشش کی ہے کہ نوجوان اور باصلاحیت کھلاڑیوں کو مسابقتی اور چیلنج سے بھرپور مقابلوں کے مواقع فراہم کیے جائیں۔
ندیم خان نے کہا کہ گزشتہ سال انہوں نے ہر کرکٹ ایسوسی ایشن کو انڈر19 کرکٹ میں اپنی دو ٹیموں کو اتارنے کی اجازت دی تھی اور اس مرتبہ وہ تمام کرکٹ ایسوسی ایشنز کی سیکنڈ الیون ٹیموں کے تینوں ٹورنامنٹس کو ڈبل لیگ کی بنیاد پر منعقد کروارہے ہیں تاکہ کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے جاسکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ نان فرسٹ کلاس میچز کا دورانیہ بھی تین سے بڑھا کر چار روز تک کررہے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ میچز کے نتائج آسکیں۔ اسی طرح انڈر 19 ایونٹس پہلے مکمل کروانے کا مقصد بھی یہی ہے کہ ان ایونٹس میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے باصلاحیت کھلاڑیوں کو اپنی کرکٹ ایسوسی ایشنز کی فرسٹ یا سیکنڈ الیون ٹیموں میں صلاحیتوں کے اظہارکے مواقع مل سکیں۔
ندیم خان پرامید ہیں کہ رواں سال بھی نوجوان کھلاڑیوں کی ایک بڑی تعداد اس ڈومیسٹک کرکٹ سیزن میں عمدہ کارکردگی کی بدولت اپنا نام بنائے گی جو پاکستان کرکٹ کے پول میں اضافے کا سبب بھی بنیں گے۔