کوئٹہ میں سال 2018 میں بننے والا سائیکل ویلو ڈرم پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے خط کے باعث نہیں بن سکا
پی او اے اور سائیکلنگ ایسوسی ایشن کے آپسی اختلافات کے باعث نہ صرف کھلاڑیوں کو نقصان ہوا بلکہ عوامی ٹیکسوں کا پیسہ بھی ضائع ہوگیا
کوئٹہ..پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی جانب سے سال 2018 میں بھیجے گئے خط کے نتیجے میں بلوچستان کے سائیکلسٹوں کیلئے بننے والا پاکستان کا دوسرا بڑا سائیکل ویلو ڈرم نہیں بن سکا، حالانکہ یہ بلوچستان کا پہلا واحد سائیکل ویلو ڈرم تھا جس میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی تربیت
حاصل کرسکتے تھے، سائیکل ویلو ڈرم کیلئے رقم بلوچستان حکومت نے فراہم کی تھی تاہم پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے سال 2018 میں بلوچستان حکومت کو ایک مراسلہ لکھ کر اس پر کام روکنے
کی ہدایت کی تھی کہ نیشنل گیمز میں سائیکلنگ نہیں اسی باعث اس پر رقم ضائع کرنے کی ضرورت نہیں جس کے بعد بلوچستان حکومت نے بھی اس معاملے میں دلچسپی لینا چھوڑ دی اور یہ سائیکل ویلو
ڈرم ایسے ہی چھوڑ دیا گیا جس کے باعث بلوچستان کے سائیکلسٹوں کو جو سائیکل ویلو ڈرم کے بننے سے بہتر پریکٹس کی امید تھی وہ بھی دم توڑ گئی، اولمپک ایسوسی ایشن اور سائیکلنگ ایسوسی
ایشن کے آپسی اختلافات کے باعث نہ صرف سائیکلسٹوں کا نقصان ہوا بلکہ سائیکل ویلو ڈرم کی تعمیر کی مد میں رکھی گئی رقم بھی دیگر مدات پر استعمال کی گئی.جبکہ جو سائیکل ویلو ڈرم بنائی گئی
تھی وہ بھی وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اب خراب ہونے لگی ہیں اور عوامی ٹیکسوں کا پیسہ صرف سیاست اوراختلافات کے باعث ضائع ہوگیا.