اب تمام تر توجہ انڈر 19 ورلڈ کپ پر ہے ، صبیح اظہر
راجشاہی، 18 مئی 2023:
پاکستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ صبیح اظہر نے بنگلہ دیش کے دورے میں ٹیم کی کارکردگی پر اطمینان ظاہر کیا ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ ریلکس ہوکر بیٹھ جائیں۔
ابھی بھی کچھ چیزیں ایسی ہیں جن میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔
صبیح اظہر کا کہنا ہے کہ کوچز نے کچھ باتوں کی نشاندہی ہے جن پر توجہ دی جائے گی ۔بنگلہ دیش کو اسی کے ہوم گراؤنڈ پر ہرانا آسان نہیں تھا لیکن کھلاڑیوں نے بہت محنت کی اور جو بھی پلان انہیں دیے گئے ان پر عمل کیا۔
صبیح اظہر کا کہنا ہے کہ ہم اب بہترین کامبی نیشن تشکیل دینے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں جو مستقل مزاجی سے پرفارم کرے۔
اس دورے سے قبل نہ صرف کھلاڑیوں کی جسمانی حالت پر کام کیا گیا بلکہ ان کی ذہنی صلاحیتوں پر بھی محنت کی گئی تاکہ وہ مشکل صورتحال میں خود کو مقابلے کے لیے تیار کرسکیں۔ یہ اسی کا نتیجہ ہے کہ ٹیم کو دورے میں صرف ایک میچ میں شکست ہوئی۔
صبیح اظہر کا کہنا ہے کہ وہ آئندہ سال ہونے والے انڈر 19 ورلڈ کپ پر اپنی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں اگرچہ اس میں ابھی وقت ہے لیکن اس دورے کے بعد ہم اس نکتے پر کام کررہے ہیں کہ ٹیم کس طرح چیمپئن شپ اور بڑے ایونٹس جیت سکتی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم نے بنگلہ دیش کے دورے میں تینوں فارمیٹس میں کامیابیاں حاصل کیں۔ واحد چار روزہ میچ اس نے دس وکٹوں سے جیتا جس میں شاہ زیب خان نے174 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ بولنگ میں لیفٹ آرم اسپنر علی اسفند نے میچ میں چھ وکٹیں حاصل کیں جبکہ تیز بولرز محمد اسمعیل اور عامر حسن مجموعی طور پر نو وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
پاکستان انڈر19 ٹیم نے پانچ میچوں کی ون ڈے سیریز بھی شاندار انداز میں چار ایک سے جیتی۔ اس سیریز میں بھی سترہ سالہ شاہ زیب خان چھائے رہے اور وہ پلیئر آف دی سیریز قرار پائے ا سکی وجہ سیریز میں ان کے بنائے گئے 264 رنز تھے جس میں ایک سنچری اور دو نصف سنچریاں شامل تھیں۔
شاہ زیب کے اوپننگ پارٹنر آزان اویس نے بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک سنچری اور دو نصف سنچریوں کی مدد سے 269رنز اسکور کیے۔
بولنگ کے شعبے میں نائب کپتان اور لیفٹ آرم اسپنر علی اسفند دس وکٹوں کے ساتھ نمایاں رہے جبکہ عرفات منہاس ۔ عامر حسن اور ایمل خان نے آٹھ آٹھ وکٹیں حاصل کیں۔عامر حسن نے ایک میچ میں چوبیس رنز دے کر پانچ وکٹیں بھی حاصل کی تھیں جو سیریز میں کسی بھی بولر کی بہترین کارکردگی بھی تھی۔
واحد ٹی ٹوئنٹی میچ میں بائیں ہاتھ کے بیٹسمین شامل حسین نے نصف سنچری بناکر ٹیم کو چار وکٹوں سے کامیابی دلائی۔
ٹیم نے اس دورے میں مجموعی طور پر سات میچ کھیلے جن میں سے چھ میں اس نے کامیابی حاصل کی۔