شائقین کا پی سی بی سے خیبرپختونخوا میں جعلی کرکٹ کلبوں کے خلاف کریک ڈاون کرنے پر زور
مسرت اللہ جان
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو خیبرپختونخوا، خاص طور پر پاکستانی کرکٹ کے مرکز پشاور میں کرکٹ کلبوں کی جانچ پڑتال کو سخت کرنے کے لیے نئے سرے سے مطالبات کا سامنا ہے۔
ناقدین کا الزام ہے کہ بہت سے کلب پریکٹس نیٹ جیسی بنیادی سہولیات کی کمی کے باوجود پی سی بی کے ساتھ رجسٹر کر کے قانونی حیثیت کا جھوٹا دعویٰ کر رہے ہیں۔
کرکٹ کمیونٹی کے ذرائع کلب رجسٹریشن کی تصدیق میں پی سی بی کی سستی کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ کچھ کلب جعل سازی کا سہارا لیتے ہیں، پی سی بی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ادھار یا کرائے کے جال اپنے طور پر پیش کرتے ہیں۔
یہ فراڈ پریکٹس نہ صرف حقیقی کلبوں کو وسائل سے محروم کرتی ہے بلکہ نچلی سطح پر کرکٹ کے بنیادی ڈھانچے کی اصل حالت کو چھپا کر ٹیلنٹ کی نشوونما میں بھی رکاوٹ بنتی ہے۔
کرکٹ کے ٹیلنٹ سے بھرے شہر پشاور میں تشویش خاص طور پر شدید ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ اگر یہاں بے ضابطگیاں عروج پر ہیں تو صوبہ بھر کے دیگر اضلاع کی صورتحال کا تصور ہی کیا جا سکتا ہے۔
اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کرکٹ کے اسٹیک ہولڈرز پی سی بی سے تصدیق کے سخت اقدامات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ وہ جعلی سہولیات کو بے نقاب کرنے اور اس طرح کی جعلسازی میں ملوث افراد کے لیے تاحیات پابندی سمیت سخت پابندیاں تجویز کرنے کے لیے سائٹ پر مکمل معائنہ کا مطالبہ کرتے ہیں۔
فیصلہ کن کارروائی کرکے ہی پی سی بی خیبرپختونخوا میں کلب سطح کی کرکٹ میں احتساب اور شفافیت کو بحال کر سکتا ہے اور خواہشمند کھلاڑیوں کے لیے برابری کے میدان کو یقینی بنا سکتا ہے۔