محمد رضوان نے 88 رنز اور عامر جمال کی 82رنز کی بلے بازی نے پاکستان کو سڈنی ٹسٹ میچ میں مکمل تباہی سے بچا لیا۔
پاکستان کی ٹیم سڈنی کے مقام پر 313رنز پر آوٹ ہوگئی۔
رپورٹ ؛ شکیل الرحمان
پاکستان کی جانب سے 313 رنز کے تعاقب میں آسٹریلیا کی پہلی اننگز میں بیٹنگ جاری ہے اور دوسرے روز کے کھیل شروع ہونے پر کینگروز آج اپنی پہلی اننگز کا آغاز بغیر کسی نقصان کے 6 رنز سے کرے گا۔
محمد رضوان نے 88 رنز اور عامر جمال کی 82رنز کی بلے بازی نے پاکستان کو سڈنی ٹسٹ میچ میں مکمل تباہی سے بچا لیا۔پاکستان کی ٹیم سڈنی کے مقام پر 313رنز پر آوٹ ہوگئی۔
گزشتہ دو ٹسٹ میچوں میں ناکام رہنے والی بیٹنگ تیسرے ٹسٹ میچ میں مشکلات کا شکار رہی۔پہلے دن پاکستان کے ٹاپ آرڈر کے فیل ہونے پر بڑا دھچکا لگا۔تیسرے ٹسٹ میچ میں بھی پاکستان کی ٹاپ آرڈر مکمل دباو میں نظر آئی اور 39رنز پر تین بیٹرز سے محروم ہوگئی۔
اور سنچری سے پہلے پہلے آدھی ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی۔اس موقع پر محمد رضوان اور سلمان آغا نے ٹیم کو سہارا دیا اور 94رنز کا اضافہ کیا۔جب مجموعی سکور 190رنز پر پہنچا تو محمد رضوان نے ایک غلط شاٹ کے نتیجے میں اپنی وکٹ گنوادی۔
انہوں نے 88رنز کی ایک دلکش اننگز کھیلی۔جس میں دو چھکے اور دس چوکے شامل تھے۔37رنز کے اضافے میں پاکستان کی تین مزید وکٹیں گر گئی۔اور پاکستان 9وکٹ 227رنز پر کھو چکی تھی۔
اور ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ پاکستان 250تک بھی پہنچ نہ پائے گی ۔سلمان آغا نے 53رنز سکور کئے ۔ان کی اننگز میں 8چوکے شامل تھے۔لیکن عامر جمال اور میر حمزہ نے ملکر سکور 313رنز تک پہنچا دیا
ان دونوں کے درمیان ریکارڈ آخری وکٹ کے لئے 86رنز کی رفاقت قائم کی ۔عامر جمال 82رنز بنانے کے بعد لیون کی گیند پر سٹارک کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوگئے۔پاکستان کے دیگر بلے بازوں میں شان مسعود نے 35،بابر اعظم نے 26،جبکہ دونوں اوپنرز عبداللہ شفیق اور ٹسٹ ڈیبوٹنٹ صائم ایوب بغیر کوئی رنز بنائے آوٹ ہوئے۔
آسٹریلیا کی جانب سے پاکستان کے لئے خوف کی علامت بنے کپتان پیٹ کمنز نے ایک بار پھر پانچ کھلاڑیوں کو آوٹ کرکے سیریز میں اپنی وکٹوں کی تعداد 18کردی۔سٹارک نے دو جبکہ لیتھن لیون ،ہیزل ووڈ اور مچل مارش نے ایک ایک کھلاڑی کو آوٹ کیا۔
پوری سیریز میں پاکستان کا بیٹنگ آرڈر زیادہ تر آسٹریلیا کی بہترین بولنگ کی زد میں رہا لیکن رضوان اور سلمان آغا نے سازگار بیٹنگ کنڈیشنز میں چھٹی وکٹ کے لیے 94 رنز کی شراکت داری سے پاکستان کو ایک مستحکم پوزیشن پر لا کھڑا کیا۔۔
رضوان نے باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں 42 اور 35 کے اسکور کے ساتھ بہادری سے بلے بازی کی تھی، جہاں انہوں نے مختصر وقت کے لیے پاکستان کو 317 رنز کے تعاقب کی امید دلائی تھی
لیکن چوتھے دن کے آخر میں کمنز کی ایک شارٹ پچ ڈیلیوری نے ان کی کلائی کو ٹچ کیا لیکن تھرڈ ایمائر نے آوٹ دیکر پاکستان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا تھا۔
تیسرے ٹسٹ میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ۔اورپاکستان کی جانب سے ایک نئی جوڑی عبداللہ شفیق اور صائم ایوب نے اننگز کا آغاز کیا۔ لیکن دونوں ہی بیٹر عبداللہ شفیق اور ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے صائم ایوب بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔
جب پاکستان کو مجموعی سکور چار رنز تھا۔شان مسعود 35 اور بابر اعظم 26 رنز بنا کر آٹ ہوئے جبکہ پاکستان کو پانچواں نقصان سعود شکیل کی صورت میں ہوا جو 5 رن کے مہمان ثابت ہوئے، 5 وکٹیں جلد گرنے کے بعد محمد رضوان اور سلمان علی آغا نے اپنی ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا
لیکن 190 کے مجموعے پر رضوان 88 رنز کی اننگز کھیل کر آوٹ ہو گئے۔ساجد خان 15 رنز بنا کر آوٹ ہوئے جبکہ سلمان علی آغا نے اپنے ٹیسٹ کیرئیر کی چھٹی نصف سنچری مکمل کی اور وہ 53 رنز بنا کر مچل اسٹارک کی گیند پر کیچ آوٹ ہو گئے
جبکہ حسن علی بغیر کوئی رن بنائے آوٹ ہوئے۔نو وکٹیں گرنے کے بعد عامر جمال نے میر حمزہ کے ساتھ مل کر ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا اور اپنے ٹیسٹ کیرئیر کی پہلی نصف سنچری اسکور کی،
انہوں نے 6 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے اپنی نصف سنچری مکمل کی، عامر جمال نے 4 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے 82 رنز کی اننگز کھیلی اور وہ ناتھن لیون کا شکار بنے۔
آسٹریلیا کی جانب سے پیٹ کمنز نے 5 کھلاڑیوں کو آوٹ کیا جبکہ مچل اسٹارک کے حصے میں دو وکٹیں آئیں، ایک ایک کھلاڑی کو جوش ہیزل ووڈ، مچل مارش اور ناتھن لیون نے آوٹ کیا۔
پاکستان کی پلیئنگ الیون سے امام الحق کو ڈراپ کیا گیا ہے جبکہ فاسٹ بولر شاہین آفریدی کو آرام دینے کی غرض سے ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا، ان دونوں کے متبادل کے طور پر نوجوان کھلاڑیوں صائم ایوب اور ساجد خان کو جگہ ملی ہے۔
سڈنی ٹیسٹ کیلئے پلیئنگ الیون میں کپتان شان مسعود، صائم ایوب، عبداللہ شفیق، بابراعظم، سعود شکیل، محمد رضوان، سلمان علی آغا، ساجد خان، حسن علی، میر حمزہ اور عامر جمال کو شامل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں میزبان ٹیم کو دو صفر کی فیصلہ کن برتری حاصل ہے