سجاس کی نو منتخب باڈی نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب کا اصفہ آباد گراؤنڈ سینئر اسپورٹس جرنلسٹ رفیق انجم انصاری (مرحوم) کے نام سے منسوب کرنے کا اعلان،
سجاس کی مالی مشکلات کم کرنے کے لئے سندھ حکومت سے خصوصی گرانڈ کی سفارش کرونگا، مرتضیٰ وہاب
نئی نسل میں سندھ کی ثقافت، تاریخی ورثے، سیاحتی مقامات کی اہمیت اجاگر کرنے کے لئے ڈیجیٹل سندھ پر کام کرنا ہوگا، میئر کراچی
چند سال قبل چند اسپورٹس جرنلسٹس کے ساتھ شروع ہونے والا سجاس کا سفر آج ایک قافلے میں تبدیل ہوگیا ہے، آرکائیو ڈیپارٹمنٹ کو ڈیجیٹلائز کردیا گیا ہے، نگراں وزیر کھیل و آرکائیو ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر جنید علی شاہ
سجاس کے ڈیجیٹل میڈیا ڈیپارٹمنٹ بنائے میں مکمل تعاون کرونگا، پیٹرن سجاس خواجہ احمد مستقیم
سندھ سیاحت کی دولت سے مالا مال ہے، ڈیجیٹل سندھ پر کام کیا جائے تو دنیا بھر کے سیاح سندھ کو اپنی پہلی ترجیح قرار دیں گے، سیکریٹری جنرل پی ایس ڈبلیو ایف اصغر عظیم
سجاس ممبران کی فلاح بہبود کے ساتھ کھیل اور کھلاڑیوں کی اہمیت اجاگر کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی، صدر سجاس محمود ریاض
مالی مشکلات اور کسی گرانڈ کے بغیر سجاس کا کیلنڈر ایئر سب کے لئے ایک مثال ہے، سیکریٹری سجاس شاہد ساٹی
کراچی(اسپورٹس رپورٹر ) اسپورٹس جرنلسٹ ایسوسی ایشن آف سندھ (سجاس) کے تحت نو منتخب عہدیداران کی تقریب حلف برداری اور ڈیجیٹل سندھ کے عنوان سے سمینار کا انعقاد کیا گیا ۔
تقریب کے مہمان خصوصی میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے نو منتخب عہدیداروں سے حلف لیا، نگراں وزیر کھیل جنید علی شاہ نے تقریب کی صدارت کی۔
حلف لینے والوں میں سجاس کے صدر محمود ریاض، جنرل سیکرٹری محمد شاہد عثمان ساٹی، سنیئر نائب صدر عبید الرحمن اعوان، نائب صدور زبیر نذیر خان ، مجاہد سولنگی،
خزانچی ارشاد علی، جوائنٹ سیکرٹری طارق اسلم، انفارمیشن سیکریٹری کلثوم جہاں، ایگزیکٹو کمیٹی کے اکبر علی،ارشد وہاب، امتیاز نارنجا، محمد آصف خان، ریاض الدین، شاہد علی خان، شاہد علی انصاری، سید جاوید اقبال، جنید احمد، جاوید اقبال(فوٹو گرافر) شامل تھے ۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ملک میں کھیلوں کے فروغ اور کھلاڑیوں کے ٹیلنٹ کو اجاگر کرنے میں سجاس کا کردار اہم ہے،
سجاس کے عہدیدار خوش قسمت ہیں کہ انہوں نے اراکین اسمبلی سے پہلے حلف اٹھالیا۔ جس طرح سندھ حکومت دیگر صحافی اور وکلا تنظیموں کو گرانڈ دے رہی ہے
اسی طرح میرٹ کی بنیاد پر سجاس کو بھی گرانڈ دینے کی سفارش کرونگا، میئر کراچی نے مزید کہا کہ قدیم دور میں معلومات کے لیے میلوں کا سفر طے کرنا پڑتا تھا مگر اب سب کچھ اسکرین پر موجود ہے۔
ہم دنیا بھر کا دورہ کرنا چاہتے ہیں لیکن چار کلومیٹر پر قائم قدیم عمارتوں کو دیکھنا نہیں چاہتے یہی وجہ ہےکہ ہماری نئی نسل سندھ کی ثقافت تاریخی ورثے اور سیاحتی مقامات کی اہمیت سے لاعلم ہیں۔ ڈیجیٹل سندھ کے تحت ہم اس کمی کو پورا کرسکتے ہیں،
نگراں وزیر کھیل و امور نوجوانان ڈاکٹر جنید علی شاہ نے کہا کہ سجاس کو پھلتا پھولتا دیکھ کر بہت خوش ہوتا ہوں سجاس نے محنت و لگن سے اپنا ایک منفرد مقام بنالیا ہے۔ آج سے 8 سال سے پہلے سجاس کے ساتھ چند اسپورٹس جرنلسٹس تھے
مگر آج سجاس کے ساتھ ایک قافلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کل سوشل میڈیا کا دور ہے جہاں ہم دنیا بھر میں اپنا پیغام منٹوں میں پھیلا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈیجٹیل سندھ کیلئے حکومت کو کام کرنا ہوگا۔
آرکائیو ڈیپارٹمنٹ کو ڈیجٹلائز کردیا گیا ہے، نگراں وزیر تعلیم سے صوفی ازم کو سلیبس میں شامل کرنے اور اسکول کے بچوں کا تاریخی عمارتوں کا مطالعاتی دورہ لازمی قرار دینے کی درخواست کی ہے،
سجاس کے پیٹرن خواجہ احمد مستقیم نے کہا کہ گزشتہ باڈی نے جس احسن طریقے سے اپنے فرائض انجام دیئے امید ہے کہ نو منتخب اراکین بھی کھیل اور صحافیوں کے فلاح و بہودکیلئے بڑھ چڑھ کر کام کرے گی۔
صحافی ڈیجیٹل میڈیا پر سندھ کی روایات و تہذیب کی زیادہ کوریج نہیں کرتے جس کی وجہ سے ہماری نئی نسل سندھ کی ثقافت اور تاریخ سے لاعلم ہے۔ سجاس ایک ڈیجٹیلائز ڈیپارٹمنٹ تشکیل دے میں بھر پور تعاون کرونگا،
پاکستان اسپورٹس رائٹرز فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل اصغر عظیم نے کہا کہ ہم پاکستان ٹور اور ولڈ ٹور کی بات تو کرتے ہیں لیکن کبھی سندھ ٹور کی بات نہیں کرتے جس کی بنیادی وجہ سندھ کی خوبصورتی تاریخ اور ثقافت سے لاعلمی ہے،
اگر ہم ڈیجیٹل سندھ پر کام کریں تو یقین ہے کہ دنیا بھر کے سیاح سندھ کو اپنی پہلی ترجیح قرار دینگے، سیاح سندھ آئیں گے تو صوبہ مالی طورپر مستحکم ہوگا، سندھ مستحکم ہوگا تو پاکستان مستحکم ہوگا،
سجاس کے صدر محمود ریاض کا کہنا تھا کہ سجاس ممبران کے ساتھ کھیل اور کھلاڑیوں کی خدمت کا سلسلہ جاری رکھے گی، سجاس کے جنرل سیکریٹری شاہد ساٹی نے کہا کہ سجاس کے کام سب کے سامنے ہے،
مالی مشکلات کے باوجود سجاس کا ایک کلینڈر ایئر کے تحت کام کرنا سب کے لئے ایک مثال ہے، سیمنار سے سنیئر نائب صدر عبید الرحمن، مجاہد علی سولنگی، اینکر پرسن علی سلمان،
سینئر اسپورٹس جرنلسٹ قمر احمد، انظار علی سمدانی، شازیب بھٹو اور احسان خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں کئی ہزار سال پرانی عمارتیں اور تاریخی ورثہ ہیں۔
سندھ میں کھیلوں کے انفراسٹرکچر کے حوالے سے بھی بہت کام ہوا ہے جس کے باعث باصلاحیت کھلاڑی سامنے آرہے ہیں، آج سوشل میڈیا پر خبر وائرل ہونے کے بعد مین اسٹریم میڈیا کا حصہ بنتی ہے
جبکہ سب نئی نسل بھی سوشل میڈیا استعمال کرتی ہے۔ سوشل میڈیا پر سندھ کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے تو نئی نسل بیرون ملک رہنے کے بجائے اپنے ہی ملک میں رہنے کو ترجیح دے گی۔تقریب کے اختتام پر مقررین کو یادگاری شیلڈز پیش کی گئیں۔