لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں بابراعظم اور امام الحق نے ورلڈکپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی مجموعی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا ہے تاہم ان کے خیال میں ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ہی میچ میں شکست اور سری لنکا کے خلاف میچ بارش کے باعث منسوخ ہونے سے پاکستان ٹیم کو نقصان ہوا۔انگلینڈ سے واپس پاکستان پہنچنے کے بعد لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دونوں کھلاڑیوں نے کہا ہے کہ یہ ان کا پہلا ورلڈ کپ تھا جس سے انہوں نے بہت کچھ سیکھا ہے۔ورلڈکپ کے 9 میچوں میں 305 رنز بنانے والے اوپنر امام الحق نے کہا کہ پاکستان نے 9 میں سے پانچ میچوں میں کامیابی حاصل کی اور ٹیم نے جس طرح ورلڈ کپ میں کم بیک کیا وہ پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔امام الحق پاکستان کرکٹ ٹیم کے موجودہ چیف سلیکٹر انضمام الحق کے بھتیجے ہیں جس کی وجہ سے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔اس حوالے سے امام الحق کا کہنا تھا کہ انہیں نہیں معلوم کہ چیف سلیکٹر کا بھتیجا ہونے کا فائدہ ہوا یا نقصان مگر وہ ہمیشہ کوشش کرتے ہیں کہ تنقید کا اپنی پرفارمنس سے بہتر جواب دیں۔امام الحق نے ایک روزہ کرکٹ میں 36 میچوں میں 54.58 کی اوسط سے 1692 رنز بنا رکھے ہیں لیکن ان کا کیرئیر اسٹرائیک ریٹ 80.57 جسے دور جدید کی کرکٹ میں کم قرار دیا جاتا ہے۔امام نے تسلیم کیا کہ انہیں ا اپنا اسٹرائیک ریٹ بہتر کرنے کی ضرورت ہے لیکن ان کا ٹیم میں کردار 50 اوورز کا کھیلنے کا ہے کیونکہ ان کے ساتھی اوپنر فخر کو تیز کھیلنا ہوتا ہے۔امام الحق کا کہنا تھا کہ انہیں ٹیم میں جو رول ملتاہے سوفیصد پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔امام الحق نے کہا کہ ان کا ٹیم میں مستقبل اللہ کے سوا کوئی نہیں بتا سکتا ہے۔ورلڈکپ کے ابتدائی پانچ میچوں میں چیف سلیکٹر کی ٹیم کے ساتھ موجودگی اور ٹیم کی ناقص کارکردگی پر ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں چیف سیلیکٹر کے آنے جانے سے پرفارمنس پر فرق نہیں پڑتا،شکست کی ذمہ داری چیف سیلیکٹر پر ڈالنا غلط ہے ۔امام الحق کے ساتھ پریس کانفرنس میں موجود بابر اعظم نے ورلڈ کپ میں ایک سینچری اور تین ففٹیوں کی مدد سے 474 رنز اسکور کیے اور اب وہ آئی سی سی کی نئی عالمی رینکنگ میں تیسرے نمبر پر ہیں۔قیاس کیا جا رہا ہے کہ بابر پاکستان کرکٹ ٹیم کے نئے کپتان ہوسکتے ہیں لیکن بابر کا کہنا ہے کہ اس کا اختیار کرکٹ بورڈ کے پاس ہے جب کہ ان کی تمام تر توجہ اپنی بیٹنگ پر ہے۔بھارت سے شکست اور میچ کے دوران سرفراز کے جمائی لینے پر بابر اعظم نے کہا کہ جمائی کسی کو بھی آسکتی ہے لیکن بھارت سے ہار جائیں تو ہر چیز پر تنقید ہوتی ہے۔