نئی دہلی (سپورٹس لنک رپورٹ)بھارتی ٹیم کے سینئر کھلاڑیوں روہت شرما اور ویرات کوہلی کے درمیان اختلافات بڑھتے چلے جا رہے ہیں اور ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کی کوششوں کے باوجود یہ خلیج دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔ورلڈ کپ میں بھارتی ٹیم کی سیمی فائنل میں شکست کے بعد کپتان ویرات کوہلی اور روہت شرما کے درمیان اختلافات اور گروپنگ کی خبریں عروج پر ہیں اور یہ اختلافات ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا(بی سی سی آئی) کے ایک سینئر عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ بھارتی سپریم کورٹ کی مقرر کردہ انتظامی کمیٹی کے اراکین نے ایک سینئر کھلاڑی سے بات کر کے تجویز پیش کی کہ وہ سوشل میڈیا پر یہ پیغام پوسٹ کرے کہ ٹیم کے ماحول کے حوالے سے خبریں من گھڑت ہیں اور ٹیم میں سب کچھ بہت اچھا ہے۔بی سی سی آئی کے رکن نے بتایا کہ مذکورہ کھلاڑی نے اس پیشکش میں کوئی خاص دلچسپی نہ دکھائی جس کے سبب معاملہ آگے نہ بڑھ سکا۔انہوں نے کہا کہ انتظامی کمیٹی میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر کوئی فیصلہ نہیں لے سکتی، اگر کھلاڑیوں کو کوئی مسئلہ ہے تو وہ کمیٹی سے بات کر سکتے ہیں البتہ کمیٹی سے کسی کھلاڑی نے باضابطہ طور پر اختلافات پر بات نہیں کی۔بھارتی ٹیم میں اختلافات کی خبروں کو اس وقت مزید تقویت ملی جب روہت شرما نے کپتان ویرات کوہلی کی بیوی اور معروف اداکارہ انوشکا شرما کو انسٹاگرام پر ‘ان فالو’ کردیا۔ٹیم میں اختلافات ابھر کر اس وقت سامنے آئے جب ورلڈ کپ کے دوران بھارتی ٹیم کو میزبان انگلینڈ کے ہاتھوں گروپ مرحلے میں شکست ہوئی اور اس میچ کے بعد ہونے والی میٹنگ میں باؤلنگ یونٹ کو اپنی بہت سبکی محسوس ہوئی۔ٹیم ذرائع کے مطابق بھارتی باؤلرز کا ماننا تھا کہ شکست میں صرف ان کی خراب باؤلنگ کا کردار نہیں بلکہ باولرز پر انگلیاں اٹھانے سے قبل دیگر پہلوؤں پر بھی غور کیا جانا چاہیے۔بورڈ کے ایک اور رکن ٹیم میں اختلافات کی خبروں پر کافی پریشان نظر آئے اور انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو فوری طور پر حل کیے جانے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر اس مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو ٹیم کے ماحول اور اسپرٹ کے ساتھ ساتھ کارکردگی بھی متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ٹیم کے دو لیڈر نہیں ہو سکتے جن میں سے ہر کسی کے چاہنے والے میڈیا میں دوسرے پر کیچڑ اچھالیں، ان اختلافات کی اب تک کوئی تردید نہیں کی گئی اور انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ صرف میڈیا کی پھیلائی ہوئی باتیں ہیں، اگر ایسا ہے تو وہ اس بات کو اہمیت دینے کے بجائے نظرانداز کیوں نہیں کر دیتے۔یاد رہے کہ بھارتی ٹیم ویرات کوہلی کی زیر قیادت جلد ویسٹ انڈیز کے دورے کے لیے روانہ ہو گی جہاں وہ تین ون ڈے، تین ٹی20 اور دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلے گی۔