سندھ کا تاریخی میر غلام محمد خان تالپر  MGM سندھ ایکتا ڈے اینڈ نائٹ کرکٹ لیگ 2020 کا شاندار اختتام

ٹنڈوباگو/کوٹری(پرویز شیخ)سندھ کا تاریخی میر غلام محمد خان تالپر سندھ ایکتا ڈے اینڈ نائٹ کرکٹ لیگ 2020 شاندار انداز سے اختتام پذیر ہوگئی۔ٹنڈوباگو کے MGM منی کرکٹ اسٹیڈیم میں منعقدہ 50 اوورز کے اس عظیم الشان ٹورنامینٹ کی ٹرافی الامین کرکٹ کلب کراچی کے نام رہی۔فاتح ٹیم نےفائنل میں پام کرکٹ کلب حیدرآباد کو دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایک رن سے شکست دی۔میر غلام محمد خان تالپر کے نام سے منسوب MGM کرکٹ کلب ٹنڈوباگو کے زیراہتمام  چیف آرگنائزرز راجہ بھون،DSP خالد رستمانی بلوچ کی زیرسرپرستی پام بلڈرز اور ٹائم ٹی وی کے اشتراک سے منعقدہ مذکورہ ایونٹ میں سندھ بھر سے 24 بہترین ٹیموں نے "گروپ لیگ فالوڈ بائے ناک آئوٹ” سسٹم کے تحت شرکت کی۔50 اوورز پر مشتمل اس میگا لیگ کے فائنل میچ میں پام کرکٹ کلب حیدرآباد کی نپی تلی بولنگ کے سامنے الامین کرکٹ کلب کراچی کی ٹیم 42 اوورز میں 211 رنز بنا کر آئوٹ ہوگئی۔آشر احمد اور محمد وقاص نے شاندار نصف سینچریاں اسکور کرتے ہوئے 57 اور 52 رنز بنائے جبکہ عثمان شاہ اور 18 زین انور کے 14 رنز نے بھی فائٹنگ ٹوٹل بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ پام کلب کی جانب سے نور حبیب، بلال منظور اور ثاقب خان نے 3-3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ مصطفی خان نے ایک وکٹ اپنے نام کی۔ جوابی بیٹنگ میں 212 رنز کے حدف کے حصول میں پام کلب حیدرآباد کے بیٹسمین کراچی کے کپتان فراز احمد کی بہترین حکمت عملی اور ٹیم کی فائٹنگ اسپرٹ کے باعث 36 ویں اوور میں 210 رنز بنا کر آئوٹ ہوگئی اور یوں صرف ایک رنز سے فتح کراچی کے نام ہوئی۔پام کلب کی جانب سے کے ایم نافع نے 51,مصطفی خان نے 34,نواز شریف نے 20 اور بلال منظور نے 17 رنز اسکور کیئے۔فاتح ٹیم کی جانب سے فراز احمد اور فضل الرحمان نے 3-3, زین انور نے 2 جبکہ عثمان بلوچ اور مشتاق کلہوڑو نے 1-1 وکٹ حاصل کی۔میچ کو طاہر رشید اور فہیم احمد نے سپروائز کیا جبکہ اکبر خان نے میچ ریفری کے فرائض انجام دیئے۔ اس موقع پر پاکستان کے سابق انٹرنیشنل فاسٹ بولر شبیر احمد خان مہمان خصوصی تھے جبکہ ٹائم ٹی وی کے انور علی عباسی،نیشنل بینک حیدرآباد کے ریجنل ہیڈ پرکاش صاحب، حیدرآباد و جامشورو کے مختلف کالجز کے ڈائریکٹرز  فزیکل ایجوکیشن خرم رفیع صدیقی، پرویز احمد شیخ,عقیل احمد، یاسین شیخ، کرکٹ آرگنائزرز شکیل قریشی،احمد علی جعفری، سلیم الدین،آغا شاہد،سید شاکر علی،اسپورٹس آفیسر عبدالحمید راجپوت، سابق کرکٹر ذالفقار علی، اقبال ملک، کراچی کے معروف اسپورٹس جرنلسٹ شعیب جت، سماجی شخصیت معین خان سمیت ضلع بدین و سندھ بھر کے کرکٹ آرگنائزرز و سابق کرکٹرز بطور مہمان اعزازی شریک تھے۔میچ کے دوران مہمان خصوصی شبیر احمد اور دیگر مہمانوں کی آمد چیف آرگنائزرز  راجہ بھون،DSP خالد رستمانی بلوچ اور آرگنائزنگ کمیٹی کے دیگر ممبران محرم علی قمبرانی، قاضی سکندر،صلاح الدین بلوچ، رجب زئور، نذیر حسین، میڈیا سیکریٹری پرکاش سونی،کمینٹیٹر ساجد حسین رستمانی اور آصف باجوہ نے خوش آمدید کہا اور انہیں اجرک کے تحائف پیش کیئے۔ تقریب تقسیم انعامات سے خطاب میں مقررین نے ایونٹ کے شاندار انعقاد پر منتظمین کی تعریف کی اور اسے ایک تاریج ساز ایونٹ قرار دیا۔آخر میں الامین کلب کو ونر ٹرافی اور ایک لاکھ روپے، پام کلب کو رنر ٹرافی اور پچاس ہزار روپے نقد انعامات دیئے گئے۔ آشر کو فائنل کا مین آف دی میچ قرار دیا گیا جبکہ مجموعی طور پر زیشان گل کو بہترین بیٹسمین، نور حبیب کو بہترین بولر اور آشر کو بہترین فیلڈر کے انعامات کے طور پر موٹر بائیکس اور کیش پرائز دیئے گئے۔ناک آئوٹ مرحلے سے قبل 24 لیگ میچز کھیلے گئے جنہیں مقامی امپائرز غلام رضا عباسی اور غلام مرتضی زئور نے سپروائز کیا جبکہ امیرحمزہ اور  حاجی زئور اسکوررز تھے جبکہ گرائونڈ کمیٹی میںحشمت زئور، مائیکل،عمران کلہوڑو, طعام و قیام و استقبالیہ کمیٹی میں نذیر حسین، فیصل امیر حمزہ رستمانی اور انکی ٹیم شامل تھی۔ معروف میڈیا مینیجر پرویز شیخ کے مطابق مذکورہ ایونٹ کے دوران مشہور کرکٹ مبصر، سابق و موجودہ انٹرنیشنل کرکٹرز، مایہ ناز کوچز، کرکٹ آرگنائزرز،میڈیا پرسن اور سابق و موجودہ فرسٹ کلاس کرکٹرز نہ صرف تشریف لائے بلکہ کافی کرکٹرز مختلف ٹیموں کے لیئے ایکشن میں بھی نظرآئے۔یہی وجہ ہے کہ اس ایونٹ کو ایک تاریخ ساز ایونٹ قرار دیا گیا ہے۔ایسا ایونٹ پاکستان کرکٹ بورڈ کے علاوہ پہلی بار منعقد کیا گیا ہے۔البتہ 50 اوورز کے میچز یا مختصر ٹیموں پر مشتمل ٹورنامینٹ وہ بھی کراچی جیسے بڑے شہروں میں ہوئے ہونگے تاہم بغیر انٹری فیس اور بھاری کیش پرائزز پر مشتمل اس طرح کے ایونٹ کا انعقاد پام بلڈرز کے راجہ بھون، DSP خالد رستمانی بلوچ اور انکی ٹیم کا کارنامہ ہے جس میں ٹنڈوباگو و ضلع بدین کے سابق و موجودہ کرکٹرز کی دلچسپی و توجہ شامل تھی۔اگر غور کیا جائے کہ 50 اوورز کے طویل دورانیئے کے فلڈ لٹ میں کھیلے گئے31 میچز، 24 ٹیموں کا مرحلہ وار طعام و قیام و ریفریشمینٹ،گرائونڈ اور پچز کی تیاری و دیگر امور کے لیئے الگ الگ افراد پر مشتمل کمیٹیاں، الیکٹریکل انجینیئرز و معاونین کی خدمات کا حصول، ناک آئوٹ مرحلے کے میچز میں PCB کے پینل امپائرز کی آمد اور ٹی امپائر اور ری ویو ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے ایونٹ شفافیت بلاشبہ اس ٹورنامینٹ کو ملکی تاریخ کے کسی بھی اعتبار کے عظیم الشان ایونٹ کے ہم پلہ بنا دیا ہے کیونکہ ایسے ایونٹ بڑی مشکل سے ہوتے ہیں۔

error: Content is protected !!