ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ، آج پاکستان اور نیوزی لینڈ کا ٹکرائو

اختر علی خان
پاکستان کرکٹ ٹیم نے اتوار کی رات شاندار کار کردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے روایتی حریف بھارت کو ایک یکطرفہ مقابلے کے بعد دس وکٹوں سے شکست دیکر ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ مقابلوں میں فتح کے ساتھ آغاز کردیا ہے، تاہم یہ بات ذہن میں رہے کہ یہ ٹورنامنٹ کا پہلا میچ تھا اور ٹرافی تھامنے تک پاکستان کرکٹ ٹیم کو ابھی ایک طویل سفر طے کرنا ہے، پاکستان کرکٹ ٹیم کی بھارت کیخلاف جیت کا جشن تاحال جاری ہے شائقین کرکٹ دیوانہ وار سوشل میڈیا پر بھارت کی درگت بنانے میں مصروف ہیں مگر قومی کرکٹ ٹیم نے جو جشن منانا تھا منا لیا جو خوشیاں منانی تھیں منا لیں اب ان آج ٹورنامنٹ میں ایک اور اہم اور بڑا ٹکرائو ہونے جا رہا ہے اور مدمقابل ٹیم ہے نیوزی لینڈ جی ہاں یہ وہی نیوزی لینڈ ٹیم ہے جو دورہ پاکستان راولپنڈی میں ہونے والے میچ سے چند لمحے پہلے سکیورٹی خدشات کو وجہ بنا کر واپس چلی گئی تھی ، نیوزی لینڈ کی ٹیم گزشتہ طویل عرصہ سے وائٹ بال کرکٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے اور پاکستان کو بھارت کیخلاف جیت کے نشے سے باہر آکر دوبارہ سو فیصد کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس مضبوط ٹیم کو شکست دینا ہو گی، اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارت کیخلاف جیت کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کا اعتماد اس وقت آسمان کو چھو رہا ہے اور یہی وہ اعتماد درکار تھا

قومی کرکٹ ٹیم کو، پاکستان کرکٹ ٹیم کی بیٹنگ لائن کا تجزیہ پہلے بھی پیش کیا گیا تھا اور اس میں واضح طور پر تحریر تھا کہ اگر ٹاپ آرڈر بیٹنگ لائن میں بابر اعظم اور محمد رضوان کا بلا رنز اگلنا شروع ہو گیا تو بھارتی بائولنگ لائن دبائو کا شکار ہو جائے گی اور پھر سب نے دیکھا کہ ایسا ہی ہوا، پاکستان کی بیٹنگ لائن میں اس وقت بابر اعظم اپنی بہترین فارم میں ہیں جبکہ ان کے ساتھ محمد رضوان بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں پاکستان بیٹنگ کے ٹاپ آرڈر کا انحصار ان دونوں کی کارکردگی پر بہت زیادہ ہے، بھارت کیخلاف تو کسی اور بلے باز کو میدان میں اترنے کا موقع ہی نہیں ملا امید کرتے ہیں کہ نیوزی لینڈ کیخلاف بھی یہ دونوں بلے باز ٹیم کی کشتی کو کنارے پر لگا دیں، ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ بھی بابر اعظم کا بہترین رہا کیونکہ بعد میں اوس فیکٹر بائولرز کیلئے مشکلات پیدا کر رہا ہے لہٰذا یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ مقابلوں میں رات کے وقت ہونے والے میچوں میں ٹاس کا نتیجہ بھی اہم کردار ادا کریگا

اب تک جتنے بھی میچ ہو چکے ہیں اس میں یہ بات بھی واضح طور پر دکھائی دی ہے کہ بلے باز اس طرح بائولرز پر حاوی نہیں ہو پا رہے جس طرح کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی روایت ہے گیند پوری طرح بیٹ پر بھی نہیں آرہا ہے لہٰذا ان تمام باتوں کو مدنظر رکھ کر نیوزی لینڈ کیخلاف ہمیں میدان میں اترنا ہوگا، بھارت کیخلاف ٹیم کی بائولنگ کارکردگی بالخصوص شاہین شاہ آفریدی کی کارکردگی نے بہت متاثر کیا ہے جبکہ حسن علی اور بعد میں آنے والے سپنرز نے وکٹ کا بھرپور فائدہ اٹھایا ہے، اگر بھارت جیسی مضبوط بیٹنگ لائن کی حامل ٹیم کو ہمارے بائولرز نے زیر کرلیا ہے تو توقع کی جاسکتی ہے کہ نیوزی لینڈ کیخلاف اس بائولرز کی زیادہ بہتر کارکردگی ہو گی کیونکہ بھارت کی ٹیم نے آئی پی ایل کے میچ یہاں کھیل کر کنڈیشنز اور وکٹوں سے آشنائی رکھتی تھی جبکہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کیلئے یہاں کی کنڈیشنز اور وکٹوں سے آشنائی زیادہ نہیں ہے

نیوزی لینڈ کی ٹیم نے اپنی زیادہ کرکٹ گزشتہ چند ماہ کے دوران اپنے ملک ہی میں کھیلی ہے جہاں اس نے مثبت نتائج دیئے اور جب اسے بنگلہ دیش کی وکٹوں پر کھیلنا پڑا تو شکست اس کا مقدر بنی لہٰذا بابر اینڈ کمپنی کو اس بات کو ذہن میں رکھنا ہوگا کہ نیوزی لینڈ اس وکٹوں پر زیادہ زہریلی ٹیم نہیں ہے۔بہت ساری پاکستانی شائقین کرکٹ کیلئے قومی کرکٹ ٹیم 29 سال کے طویل وقفے کے بعد بھارت کو عالمی کپ مقابلوں میں شکست دیکر عالمی کپ جیت چکی ہے تاہم شائقین کی حد تک یہ بات ٹھیک ہے مگر ٹیم کو یہ نہیں سوچنا چاہئے اور اس کا اظہار بابر اعظم جیت کے بعد ٹیم کی ہونے والی میٹنگ میں بھی کرچکے ہیں جس میں ان کا واضح طور پر کہنا تھا کہ ہم یہاں صرف بھارت کو شکست دینے کیلئے نہیں آئے ہیں بلکہ ہم نے یہاں سے ٹرافی جیت کر واپس جانا ہے اور اس کیلئے ماضی کو پیچھے چھوڑ کر مستقبل پر نظر رکھنا ہو گی

ہر میچ کیلئے بہتری تیاری کے ساتھ میدان میں اترنا ہوگا ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹیم کے کھلاڑیوں کی جانب سے بہت زیادہ جشن بازی ٹیم کی آئندہ میچوں کی تیاری میں خلل پیدا کرسکتی ہے لہٰذا میچوں پر فوکس رکھیں اور بھارت کی جیت کو اعتماد کے طور پر ساتھ لیکر چلیں۔اس میں کوئی شک نہیں کہ بابر اعظم نے بالکل ٹھیک کہا ہے بھارت کیخلاف جیت بلاشبہ بہت بڑا کارنامہ ہے مگر ابھی ٹورنامنٹ کے باقی میچ پڑے ہیں اور ٹیم کو ان پر فوکس کرنا ہوگا شائقین کرکٹ جب تک چاہیں جشن منائیں مگر کھلاڑیوں کیلئے یہ گنجائش اب ختم ہو چکی ہے اور نیوزی لینڈ کیخلاف آج کے میچ کیلئے پورے فوکس اور تیاری کے ساتھ میدان میں اترنا ہوگا ذرا سی بے احتیاطی ٹیم کے وننگ مومنٹیم کو متاثر کرسکتی ہے جو بھارت کیخلاف شاندار جیت سے حاصل کیا گیا ہے۔

error: Content is protected !!