پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بلے باز اشرف علی نے زندگی کی 64 بہاریں دیکھ لیں، بائیس اپریل 1958 کو پیدا ہونے والے اشرف علی پر سلیکٹرز کی نظر اس وقت پڑی تھی جب 1980-81 کے ڈومیسٹک سیزن کے دوران انہوں نے 1053 رنز سکور کرنے کے ساتھ ساتھ بطور وکٹ کیپر 37 شکار بھی کئے ، اسی بنیاد پر انہیں 1981 میں سری لنکا کیخلاف ٹیسٹ کیپ دی گئی تاہم ٹیم کے وکٹ کیپر وسیم باری کی واپسی کے بعد انہیں سائیڈ لائن کردیا گیا ، وسیم باری کی ریٹائرمنٹ کے بعد بھی اشرف علی سلیم یوسف کے بعد دوسری چوائس رہے اور انہیں بہت کم مواقع دیئے گئے
اشرف نے پاکستان کی جانب سے کھیلے گئے آٹھ ٹیسٹ میچوں کی آٹھ اننگز میں تین بار ناٹ آئوٹ رہتے ہوئے 229 رنز سکور کئے جس میں ان کا بہترین سکور 65 رنز رہا ، اشرف علی نے پاکستان کی جانب سے کھیلے گئے سولہ ون ڈے میچوں کی نو اننگز میں 69 رنز سکور کئے جبکہ ان کا بہترین سکور انیس رنز ناٹ آئوٹ رہا، اشرف علی نے 156 فرسٹ کلاس میچوں کی 241 اننگز میں 62 مرتبہ ناٹ آئوٹ رہتے ہوئے 6850 رنز سکور کئے جس میں 136 رنز ناٹ آئوٹ ان کا بہترین سکور تھا انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں پانچ سنچریاں اور 45 نصف سنچریاں سکور کیں۔