پاکستان ہاکی کا ایک اور آفتاب غروب ہوگیا، اولمپیئن مطیع اللہ خان انتقال کرگئے۔ اناللہ وانا الیہ راجعون، اولمپین مطیع اللہ خان کی نماز جنازہ آج آج بعد از نماز عصر 5:30 بجے ایس ای کالج بہاولپور ادا کی جائے گی۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر برگیڈیئررخالد سجاد کھوکھر، قائم مقام سیکرٹری جنرل حیدر حسین، چیئرمین سلیکشن کمیٹی اولمپین منظور جونیئر سمیت پاکستان پاکی کمیونٹی کے افراد نے مرحوم کے انتقال پر گہرے افسوس اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔
اولمپین مطیع اللہ خان نے پاکستان کی جانب سے تین اولمپکس میں نمائیندگی کی اور 1956 میلبورن اولمپکس میں سلور میڈل، 1960 روم اولمپکس میں گولڈ میڈل اور 1964 ٹوکیو اولمپکس میں سلور میڈل حاصل کیا۔ اس کے علاوہ 1962جکارتہ ایشین گیمز میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔ انہوں نے 68 انٹرنیشنل میچز کھیلے اور 13 گول سکور کئے۔ دنیائے ہاکی کے دو بہترین کھلاڑی اولمپین سمیع اللہ اور اولمپین کلیم اللہ انکے بھتیجے ہیں۔ بہاولپور میں ہاکی سٹیڈیم بھی انکے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔ 1963 میں پاکستان ہاکی میں نمایاں خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی جانب سے انکو تمغہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔