قومی کرکٹر محمد عامر کا کہنا ہے کہ بابر اعظم کو کپتانی کیلئے تیار نہیں کیا گیا اور انہیں کپتانی جلدی دی گئی۔نجی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں بابر کی کپتانی پر بات کرتے ہوئے محمد عامر نے کہا کہ جب کوئی نیا لڑکا کپتان بنتا ہے تو اسے سینئرز کی سپورٹ لازمی چاہیے ہوتی ہے، بابر کی 2 سالہ کپتانی کے دور میں ان کے پاس کوئی سینئر پلیئر نہیں تھا جو انہیں گائیڈ کرسکے۔انہوں نے کہا کہ اگر کپتان کوہلی اور سٹیو سمتھ جیسے پلیئر کو دیکھیں تو یہ کھلاڑی اپنے سینئرز کے ہاتھوں سے نکل کر کپتان بنے ہیں لیکن بابر کے ساتھ کوئی سینئر پلیئر نہیں تھا۔
کرکٹر کا کہنا تھا کہ کیوں کہ بطور کپتان بابر نے کپتانی سمیت بیٹنگ، بولرز، اوور ریٹ، رن ریٹ سب کچھ دیکھنا ہے، مجھے لگتا ہے کہ بابر کو جلدی کپتانی دی گئی، ہونا یوں چاہیے تھا کہ بابر کو کپتانی کیلئے پہلے تیار کیاجاتا، سابق کپتان سرفراز احمد کی کپتانی سے ہی بابر کو تیار کیا جاتا کیوں کہ مسٹر پرفیکٹ کوئی بھی نہیں ہوتا ،اگر میں کہوں کہ میں پرفیکٹ بولر ہوں تو ایسا ممکن نہیں لہٰذا بابر کی کپتانی میں اچھا ہوتا کہ ان کے ساتھ سینئر پلیئرز بھی ہوتے جو بابر کی رہنمائی کرتے۔