پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے اسسٹنٹ کوچ سعید اجمل نے بھی تینوں فارمیٹ کے الگ الگ کپتان بنائے جانیکی کی مخالفت کی ہے۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران سعید اجمل کا کہنا تھا کہ حکومت کی تبدیلی کے ساتھ بورڈ تبدیل نہیں ہونا چاہیے، ایسا نظام ہونا چاہیے کہ تبدیلیاں ہونے پر نظام چلتا رہے، ابھی بورڈ تبدیل ہوا ہے تو ساتھ ہی تبدیلیاں شروع ہو گئی ہیں اس عمل سے کھلاڑیوں پر اثر پڑتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہاں رات کو کوئی چیئرمین ہوتا ہے صبح کوئی چیئرمین ہوتا ہے ، اگر کپتان بنایا ہے تو اس کو سکھائیں تبدیل کرنا حل نہیں ہے، تینوں فارمیٹ کے الگ الگ کپتان بنانے کی ضرورت نہیں ہے، اگر کپتان الگ کرنے ہیں جس کی ضرورت نہیں ہے تو پھر وائٹ اور ریڈ کے الگ بنائیں۔
کپتان بابر اعظم کی حمایت میں بات کرتے ہوئے سعید اجمل کا مزید کہنا تھا کہ بابر اعظم کو خود غرض کہا جاتا ہے تو میں کہتا ہوں کہ ایسے دو تین خود غرض ہونے چاہئیں، بابر اعظم اچھا کھلاڑی ہے اس میں کوئی منفی چیز تو اسے دور کیا جا سکتا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ ہم وائٹ بال کرکٹ کے کھلاڑی بنا رہے ہیں ٹیسٹ کے لیے نہیں، نہ تو ہم اسپنرز سے مشکلات پیدا کر رہے ہیں نہ ہمیں اسپنرز کو کھیلنا آتا ہے۔میڈیا سے گفتگو کے دوران سعید اجمل نے شاداب خان کی بگ بیش لیگ میں انجری پر ہونے والی تنقید پر بھی بات کی اور کہا کہ شاداب خان اپنا کھلاڑی ہے ایسے تنقید نہیں ہونی چاہیے شاداب خان صرف لیگ کی وجہ سے انجری کا شکار نہیں ہوئے شاداب خان پی ایس ایل 8 کے لیے دستیاب ہوں گے، انٹرنیشنل لیگز کے لیے پاکستان کے کھلاڑیوں کو جانا چاہیے، انجری کسی وقت بھی ہو سکتی ہے، پاکستان کی طرف سے بھی کھیل رہے ہوں تو انجری تب بھی ہو سکتی ہے۔