سائیکلنگ ٹرائل کیوں کینسل کئے گئے، جان عالم

 

سائیکلنگ ٹرائل کیوں کینسل کئے گئے، جان عالم

بلوچستان سائیکلنگ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری جان عالم نے اس بات پر اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے ایک غیر قانونی مینجمنٹ کمیٹی سائیکلنگ کے کھیل پر بنائی، اس ہدایت پر بلوچستان سپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل نے بلوچستان کی سائیکلنگ ٹیم کے لئے سلیکشن کمیٹی کا اعلان کیا،

جنہوں نے اخبارات میں 5مئی کو سائیکلنگ کے ٹرائل کا اعلان کیا، بہ مورخہ 5مئی کو بلوچستان کے تمام اضلاع اور کوئٹہ کے کھلاڑی عسکری پارک ٹرائل کے لئے پہنچے مگر عین وقت پر مینجمنٹ کمیٹی نے ٹرائل کینسل کرنے کا اعلان کر دیا،تمام کھلاڑی پریشان حال کہ آخرکیوں ٹرائل کینسل کر دیئے گئے،

انہوں نے دن رات محنت کی، پرکٹس کی، اب جب ٹرائل کا وقت آگیا تو اس جعلی گروپ نے ٹرائل ہی کینسل کر دیئے، یہ جعلی گروپ کسی صورت نہیں چاہتا کہ بلوچستان کی ایک بہترین ٹیم بننے اور سائیکلنگ میں بلوچستان کے لئے میڈل جیتیں،

جب مینجمنٹ کمیٹی نے بلوچستان ٹیم کے لئے ٹرائل کا اعلان اخبارات کے ذریعے کر دیا تو پھر ان کو متعلقہ تاریخ پر سائیکلنگ کے لئے ٹرائل ہر صورت میں منعقد کروانے چاہیے

کہ عین وقت پر جب تمام اضلاع اور صوبے بھر کے کھلاڑی موجود تھے، گل کاکڑ نے سائیکلنگ ٹرائل ہی کینسل کرادیئے، یہ لوگ طاقت کے نشے میں اس قدر بد مست ہو گئے ہیں کہ ان کو بلوچستان کی عزت کی اب ذرہ برابر بھی پرواہ نہیں، یہ صرف اپنے مفاد کے غلام ہیں،

جہاں ان کا مفاد نہیں ہو گا یہ پھر وہاں کسی کو کام کرنے نہیں دیں گے اور ساتھ ہی گل کاکڑ کھلاڑیوں کو معافی نامے جمع کرانے کا کہہ رہے ہیں،یہ  گل کاکڑ کی بھول ہے کہ وہ ایسی نیچ حرکتیں کر کے ہمارے کھلاڑیوں کو اپنے سامنے جھکا سکیں گے، ہمارے کھلاڑی با عزت اور باکردار ضمیر کے مالک ہیں یہ کھلاڑی کبھی بھی آپ جیسے بدکردار انسان کے سامنے نہیں جھیکیں گے،

 

حیرت ہمیں اس بات پر ہے کہ صوبائی سیکرٹری کھیل اسحاق جمالی اور ڈائر یکٹر جنرل سپورٹس درا بلوچ بھی گل کاکڑ، سہیل احمد اور شیر محمد ترین کی انگلیوں پر ناچ رہے ہیں، جیسے وہ ان کو کہتے ہیں ویسے ہی یہ کرتے ہیں، سیکرٹری کھیل اور ڈی جی کھیل کو اس حوالے سے غیر جانبدار ہو کر سوچنا ہو گا

اور اس صوبے کے مستقبل کے بارے میں اچھے فیصلے کرنے ہوں گے اور سب سے بڑھ کر اپنے منصب کو دیکھنا ہو گا کہ ہم صرف ایک گروپ کے نہیں بلکہ تمام بلوچستان کے وارث ہیں،

 

تمام بلوچستان ہماری ذمہ داری ہے، ورنہ تاریخ ان کو کبھی معاف نہیں کرے گی،اور ساتھ ہی بلوچستان سائیکلنگ ایسوسی ایشن ایسے تمام افراد کو یہ بتا دینا چاہتی ہے کہ ہم ان کے لئے میدان کسی صورت بھی کھلا نہیں چھوڑیں گے، ہر جگہ ان کا پیچھا کر کے ان کا مقابلہ کریں گے،

 

لوچستان میں سائیکلنگ کے اصل وارث ہم ہیں یہ بات گل کاکڑ اور ان کے حواری سب کان کھول کر سن لیں،ہم ہر جگہ ان کا مقابلہ کریں گے، ہمارا صوبائی وزیر کھیل عبدالخالق ہزارہ سے پر زور مطالبہ ہے

 

کہ وہ اس حوالے سے ایکشن لیں اور متعلقہ لوگوں سے جواب طلب کریں کہ آخر کیوں سائیکلنگ ٹرائل کینسل کئے گئے، وجہ بتا دیں، تا کہ ہم جان سکیں کہ ان بزدل لوگوں نے اپنی شکست دیکھ کر ٹرائل کینسل کروادیئے، ہم ان کو جعلی سائیکلنگ ٹیم بنانے کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے،

 

بھی ہم ان کو بتا دینا چاہتے ہیں اس کے بعد اگر ٹرائل کو کینسل کیا گیا تو ہم اپنی ٹیم سیدھا لاہور لے کر جائیں گے،پھر اس کے بعد کوئی اور ٹرائل نہیں ہوں گے، یہ بات یہ اپنے ذہن میں بیٹھا لیں۔

 

error: Content is protected !!