تیر اندازی کیلئے گراﺅنڈ نہ ہونا خیبر پختونخواہ کے تیراندازوں کی بدقسمتی ہے ، خاتون کوچ سارہ خان
ٹاپ 10 کی خاتون آرچر مشعل کی غیر موجودگی کے باعث ہمارے لئے فیمیل ایونٹس میں کارکردگی بنانا مشکل تھا ، بیوٹم میں بات چیت
کوئٹہ..خیبر پختونخواہ کی خاتون کوچ سارہ خان نے کہا ہے کہ اگر خیبر پختونخواہ کے آرچر کو کھیلنے کیلئے میدان مل جاتا اور کھلاڑی پریکٹس کرتے تو نیشنل گیمز میں ہمارے تیر انداز مزید بہتر کارکردگی دکھا سکتے تھے . بیوٹم یونیورسٹی میں ٹیم ایونٹس میں خیبرپختونخواہ کی ٹیم تیسری پوزیشن حاصل کرنے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے
خیبرپختونخواہ آرچری ٹیم کی آفیشل کوچ سارہ خان کا کہنا تھا کہ ہماری یہ بدقسمتی ہے کہ پشاور جیسے شہر میں بھی آرچر کیلئے اوپن گراﺅنڈز نہیں تبھی اس طرح کی پریکٹس نہیں ہوتی جس طرح اوپن گراﺅنڈز میں ہوتی ہیں .انہوں نے مزید بتایا کہ محدود وسائل اور گراﺅنڈ نہ ہونے کے باوجود ڈیپارٹمنٹس کی موجودگی
میں خیبر پختونخواہ کے آرچر کی طرف براﺅنز میڈل حاصل کرنا بھی بڑی بات ہے اور ہماری خیبر پختواہ کی ٹیم نے سال 2019 میں جیتے اپنے ٹائٹل کا بھرپور دفا ع کیا اس وقت بھی ہماری ٹیم براﺅنز میڈل حاصل کر گئی تھی . اور ہماری کوشش ہوگی کہ انشاءاللہ ہم مزید بہتری لائیں ایک سوال کے جواب میں سارہ خان کا کہنا تھا
کہ خیبر پختونخواہ کی خاتون آرچرمشعل سید جو پاکستان کی ٹاپ 10 تیر انداز تھی کی ایمرجنسی ہونے کے باعث وہ ٹیم کیساتھ نہیں آسکی ، اسی باعث مکس ٹیم میں ہماری کارکردگی خراب رہی جبکہ ان کے مقابلے میں مرد آرچر کی بہترین کارکردگی رہی