پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن (PWLF) کی عبوری کمیٹی نے ویٹ لفٹر محمد طاہر کے خلاف ڈوپنگ الزامات کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کی عبوری کمیٹی نے 28 مئی 2023 کو کوئٹہ میں منعقدہ 34 ویں نیشنل گیمز کے ویٹ لفٹنگ ایونٹ کے 96 کلو گرام کیٹیگری میں حصہ لینے والے اور گولڈ میڈل جیتنے والے ویٹ لفٹر محمد طاہر کے مثبت ڈوپنگ ٹیسٹ کو سنجیدگی سے لیا ہے۔
محمد طاہر ساتویں ویٹ لفٹر ہیں، جن کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آیا ھے۔ اس سے پہلے گزشتہ سال اینٹی ڈوپنگ قوانین کی خلاف ورزی کے چھ واقعات ھو چکے ھیں۔ جس کے نتیجے میں چھ ویٹ لفٹرز کو انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (آئی ٹی اے) نے معطل کر دیا تھا، جس سے قوم کا احترام، عزت اور وقار بین الاقوامی سطح پر مجروح ہوا۔
انکوائری کمیٹی ڈاکٹر حافظ ظفر اقبال ،ستارہ امتیاز، (چیئرمین)، ڈاکٹر فضل محمود اور پروفیسر خضر حیات راجہ (بطور ممبران) پر مشتمل ہوگی۔
انکوائری کمیٹی کو ویٹ لفٹر، اس کے کوچز اور منیجر کے بیانات ریکارڈ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے، جنہوں نے مقابلوں کے لیے ویٹ لفٹر کو تربیت دی اور تیاری میں ساتھ دیا۔ انکوائری کمیٹی اس معاملے سے جڑے کسی دوسرے کھلاڑی یا فرد کے بیانات بہی ریکارڈ کر سکے گی۔
تمام متعلقہ افراد کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ 22 جولائی 2023 تک اپنے تفصیلی بیانات انکوائری کمیٹی کے سامنے جمع کرائیں اور اگر ضرورت ہو تو اضافی بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے انٹرویو کے لیے انکوائری کمیٹی کے سامنے حاضر ہوں۔
انکوائری کمیٹی کو دو ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔