ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش کے باعث شہید کی جانیوالی مسجد دوبارہ تعمیر نہیں ہوگی
مسرت اللہ جان
پشاور…صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے ایک متنازعہ اقدام کے باعث ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم میں مسجد کی دوبارہ تعمیر ممکن نہیں پشاور شہر میں واقع ارباب نیاز سٹیڈیم جہاں پر کم و بیش چو دہ سال سے زائد عرصے سے عملے اور کھلاڑیوں کیلئے مسجد بنائی گئی تھی اسے حالیہ تزئین و آرائش اور تعمیر نو میں مکمل طور پر ختم کردیا گیا اور اب اسے دوبارہ تعمیر نہیں کیا جائیگا۔
ایک دہائی سے زائد عرصہ قبل معروف کھلاڑی کبیر خان، وجاہت واسطی، فضل اکبر، اور یاسر حمید نے ارباب نیاز اسٹیڈیم میں مسجد کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالا، جہاں روزانہ نماز ادا کی جاتی تھی۔ کرکٹ اکیڈمی کے کھلاڑیوں اور میچوں میں شرکت کرنے والوں نے بھی اس مقدس جگہ کو نماز کے لیے استعمال کیا۔
تاہم اربوں روپے کی لاگت سے اسٹیڈیم کی حالیہ تزئین و آرائش کے دوران مسجد حیرت انگیز طور پر منصوبوں سے باہر رہ گئی۔ سپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے ذرائع کے مطابق مسجد کو اس کی تیاری کے ذمہ دار شخص نے جان بوجھ کر پروجیکٹ سے ہٹا دیا اور حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں نماز کے لیے کوئی متبادل جگہ مختص نہیں کی گئی۔
ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم پشاور کا واحد بین الاقوامی معیار کا گراؤنڈ ہے، اور تزئین و آرائش کے حصے کے طور پر اس کے بیٹھنے کی گنجائش 19,000 سے بڑھا کر 35,000 کردی جائے گی۔ اس منصوبے کا ابتدائی بجٹ 4 ارب روپے تھا، مسجد کو ہٹائے جانے کے بعد یہ خدشات پیدا ہو گئے ہیں کہ اسٹیڈیم میں ہونے والے بین الاقوامی میچوں کے دوران کھلاڑی،
عملہ اور زائرین کہاں نماز ادا کریں گے۔ کرکٹ کے میدانوں میں مسجد کا نہ ہونا ان لوگوں کے لیے ایک سنگین مسئلہ ہے جو عبادت گاہ کے طور پر اس پر انحصار کرتے ہیں۔کرکٹ کمیونٹی اور متعلقہ شہری حکام سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ اس معاملے کو فوری طور پر حل کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ سٹیڈیم کے احاطے میں نماز کی جگہ کو بحال کیا جائے.