صوبائی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ اور انضمام شدہ اضلاع کے انضمام میں سنگین چیلنجز کا سامنا.

 

 

صوبائی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ اور انضمام شدہ اضلاع کے انضمام میں سنگین چیلنجز کا سامنا
مسرت اللہ جان

 

سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبر پختونخواہ میں ضم اضلاع کے سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے ضم ہونے سے متعلق اجلاس میں تاحال فیصلہ نہیں ہوسکا کیونکہ نہ صرف ملازمین کے سینارٹی کے مسائل سامنے آرہے ہیں بلکہ قانونی مسائل کے باعث صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کو نئے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے.اس حوالے سے گزشتہ ہفتے رات گئے میٹنگ میں صوبائی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹرز اور انضمام شدہ اضلاع کے اسپورٹس ڈائریکٹرز انضمام سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اکٹھے ہوئے تھے جس میں چیف پلاننگ آفیسر سمیت سینئر پلاننگ آفیسرز اور سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے اکاؤنٹس سے متعلق اعلی افسران بھی اجلاس میں شریک ہوئے تھے تاہم ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے کیونکہ ضم اضلاع کے سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے انضمام کے باعث مسائل بڑھنے کے خدشات ہیں.

 

سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے ذرائع کے مطابق ایک بڑی تشویش الحاق شدہ اضلاع میں پراجیکٹ ملازمین کی حیثیت ہے، جن میں سے اکثر کو سفارش یا سیاسی وابستگیوں کی بنیاد پرسابقہ فاٹا میں بھرتی کیا گیا تھا اور ایسے عہدے تخلیق کئے گئے جو پاکستان میں کہیں پر بھی نہیں اور نہ ہی کسی سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں ہیں لیکن مخصوص افراد کو نوازنے کیلئے فاٹا میں میدانی علاقوں کے لوگوں کو لیاگیا تھااور یہ سارے پراجیکٹ کے ملازمین تھے جنہیں پراجیکٹ ختم ہونے کے بعد فارغ کیا جانا تھا تاہم ابھی صوبائی اسمبلی سے منظور شدہ حالیہ قانون سازی کی وجہ سے یہ ملازمین اب مستقل ہو گئے ہیں جس سے انضمام کے عمل میں پیچیدگی پیدا ہو گئی ہے۔

 

سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبر پختونخواہ اور ضم اضلاع کے سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں ایک اور اہم مسئلہ کمیشنڈ افسران اور عرصہ دراز سے تعینات افسران کی موجودگی ہے۔ ان کے درمیان سنیارٹی پر ایک تنازعہ سامنے آیا ہے، قانون کے تحت سپورٹس ڈائریکٹوریٹ میں کمیشنڈ افسران کی سنیارٹی ٹاپ پر ہوگی لیکن ابھی انضمام شدہ اضلاع کے بعض افراد مبینہ طور پر اپنے رابطوں کے ذریعے من پسند عہدوں اور سینارٹی میں آگے لانے کیلئے کوشاں ہیں جس کے باعث سپورٹس ڈائریکٹریٹ اور ضم اضلاع میں تنازعہ پیدا ہوسکتا ہے

 

اسی طرح سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے ضم ہونے کی صورت میں صورتحال مزید پیچیدہ اس وقت اختیار کر جائے گی کیونکہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے ساتھ یوتھ ڈیپارٹمنٹ بھی منسلک ہے اسی طرح اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے چار الگ الگ ونگزہے جس کے اپنے سربراہ اور انضمام تمام ونگز کی سنیارٹی کو متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس سے مستقبل میں قانونی لڑائیوں کے خدشات پیدا ہو سکتے ہیں اورسپورٹس ڈائریکٹریٹ اپنے بنیادی کام جو کہ کھیلوں کے فروغ اور کھلاڑیوں کیلئے سہولیات کی فراہمی ہے سے کنارہ کش ہو سکتا ہے اور آنیوالے وقتوں میں کھیل اور اسی صوبے کے کھلاڑی متاثر ہوسکتے ہیں

 

 

error: Content is protected !!