سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبرپختونخواہ کی جانب سے اعلان کردہ انڈر 21 کے سکالرشپ نئے مالی سال میں بھی نہیں سکے ، کھلاڑی پریشانی کا شکار
صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی جانب سے انڈر 21 کے کھلاڑیوں کیلئے اعلان کردہ سکالرشپ ابھی تک نہیں مل سکے سال 2022-23 میں فنڈز کی کمی کے باعث یہ سکالرشپ نہیں مل سکی تھی جس کے باعث سینکڑوں کھلاڑی تاحال پریشانی کا شکار ہیں ،
گذشتہ سال صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے انڈر21 کے مختلف کھیلوں میں ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کیلئے ماہانہ دس ہزار روپے دینے تھے جس کا اعلان سابق وزیر کھیل و وزیراعلی خیبر پختونخواہ محمود خان نے کیا تھا
اس اقدام کا بنیادی مقصد کھلاڑیوں کو سکول کے اخراجات سے چھٹکارا دینا تھا تاکہ بچے جو طالب علم ہو ں وہ اپنے اخراجات سے بے فکر ہو کر کھیل کی طرف توجہ دیں ان میں بعض کھیلوں سے وابستہ کھلاڑیوں کو ایک سال تک فنڈز ملتا رہا تاہم بعد ازاں فنڈز کی کمی کا بہانہ بنا دیا گیا تھا
اور انڈر 21 کے ٹاپ کھلاڑیوںکو ماہانہ سکالرشپ نہیں مل سکی بعد ازاں سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے نئے مالی سال 2023-24 میں صوبائی حکومت سے فنڈز ملنے کے بعد رقم دینے کا اعلان کیا
تاہم یہ فنڈز نئے مالی سال میں بھی جاری نہیں ہوسکی جس کی وجہ سے انڈر 21 کے بیشتر کھلاڑی تاحال اعلان کردہ سکالرشپ سے محروم ہیں