پیرس اولمپکس میں جگہ حاصل کرنے کے لیے پاکستان ہاکی ٹیم کو اولمپکس کوالیفائر
میں تیسری پوزیشن حاصل کرنا لازمی تھی۔
مسقط میں کھیلے گئے تیسری پوزیشن کے اہم میچ کا پہلا کوارٹر تو بغیر کسی گول کے برابر رہا لیکن دوسرے کوارٹر کے آغاز میں ابوبکر محمود نے پنالٹی کارنر کو گول میں تبدیل کرکے پاکستان کو برتری دلادی تاہم 6 منٹ بعد نیوزی لینڈ کے اسکاٹ بوائیڈ نے مقابلہ برابر کردیا۔
قومی ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ شہناز شیخ نے اولمپکس میں کوالیفائی نہ کرنے کا سارا ملبہ ناقص امپائرنگ پر ڈال دیا۔
رپورٹ کےمطابق شہناز شیخ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ جب دوسرا گول دیا گیا تو اس سے پہلے گیند نیوزی لینڈ کے کھلاڑی کے پاوں سے لگ چکی تھی، ٹی وی ریفرل میں امپائر سے رجوع کرنے پر ان کی جانب سے کہا گیا
کہ جس اینگل سے ریفرل لیا گیا ہے، وہاں کیمرہ نہ ہونے سے میں کلیئر نہیں ہوں۔ ایف آئی ایچ کے ایونٹس میں ایسا نہیں ہونا چاہیے،سب چیزیں واضح ہونی چاہئیں تھیں۔
ٹیم ہیڈ کوچ نے کہا کہ اس وقت ہماری فاول ہونے کی ایپل اور ریفرل کو تسلیم کیا جانا چاہیے تھا، ایف آئی ایچ کے یہ رولز بھی ہیں کہ جس ٹیم کا میچ ہو، اس دوران اس ملک کا کوئی آفیشل ڈیوٹی نہیں دے سکتا مگر ٹورنامنٹ ڈائریکٹر نیوزی لینڈ کا ہی تھا، جو تمام چیزوں کو کنٹرول کر رہا تھا۔
شہناز شیخ کے مطابق ہمارے لڑکوں نے بہت محنت کی، جن حالات میں ہم عمان میں کھیلنے آئے وہ سب کے سامنے ہیں۔ تماشائیوں نے بھی پاکستانی ٹیم کو بہت سپورٹ کیا لیکن اچھی پرفارمنس کے باوجود کوالیفائی کرنے سے محرومی کا دکھ ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ شب تیسری اور چوتھی پوزیشن کے اہم میچ میں نیوزی لینڈ نے آخری چند سیکنڈز میں گول کرکے پاکستان کو تین دو سے ہرا کر اولمپکس میں رسائی حاصل کرلی۔