CT2025کرکٹ

چیمپئنز ٹرافی ; عاقب جاوید نے بدترین شکستوں پر پاکستان کو بہترین ٹیم قرار دے دیا

چیمپئنز ٹرافی ; عاقب جاوید نےبدترین شکستوں پر پاکستان کو بہترین ٹیم قرار دے دیا…

راولپنڈی ; اصغر علی مبارک

پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ عاقب جاوید نے چیمپیئنز ٹرافی میں بدترین شکستوں کا سامنا کرنے والی ٹیم کو بہترین ٹیم قرار دے دیاہے، کہتے ہیں چیمپیئنز ٹرافی میں جو ٹیم کھلائی یہی بہترین ٹیم تھی،

سابق کرکٹرز ٹی وی پر اپنا کام کر رہے ہیں ہمیں اپنا کرنے دیں، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہارنے پر پوری ٹیم بدل دیں اور انڈر 19 کو کھلا دیں، بھارت کے علاوہ کسی اور سے ہارتے تو شاید اتنی باتیں نہ ہوتیں۔

راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہا کہ کسی بھی ٹیم سے موازنہ کرلیں شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف بہترین باؤلر ہیں، بابر اعظم کے متبادل ہمارے پاس کیا

آپشن ہے؟ ہیڈ کوچ نے کہا کہ پاک-بھارت میچ میں تجربہ چلتا ہے، ہماری پوری ٹیم نے 400 کے قریب میچز کھیلے ہیں جبکہ بھارتی ٹیم 1500 ون ڈے کھیل چکی ہے، ٹیم میں نئے کھلاڑی ہوں تو یقیناً دباؤ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کھلاڑی افسردہ ہیں، جب ٹیم توقعات کےمطابق نہیں کھیلتی تو سب سےزیادہ دکھ کھلاڑیوں کو ہوتا ہے، 240 رنز کا دفاع کرنا ہو تو وکٹیں لینا ہوتیں، اٹیک کرنا ہوتا ہے اور بھارت کے خلاف صرف پلاننگ نہیں ہوتی،

ہر میچ کےلیے ہوتی ہے۔ ٹیم سلیکشن پر مطمئن ہونے کے سوال پر عاقب جاوید نے کہا کہ مطمئن کبھی نہیں ہوسکتے مگر یہ جو ہماری ٹیم تھی یہی بہترین اور ممکنہ ٹیم تھی۔

انہوں نے کہا کہ جس نے ایک میچ کھیلا، اس کے لیے کہا جارہا ہے کہ وہ ہوتا تو پاکستان میچ جیت جاتا، انہوں نے کہا کہ ایک بھی ایسا کھلاڑی نہیں ہے جو کارکردگی کے بغیر ٹیم میں آیا ہو، ٹیم کو بنانے میں ہماری سوچ تھی کہ بہترین ٹیم بنائیں۔

ہیڈ کوچ نے کھلاڑیوں کی جانب سے کارکردگی نہ دکھانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ ہم کارکردگی نہیں دکھارہے، بہتری تو لانی ہے، اس عمل کو کوئی روک نہیں سکتا۔

عاقب جاوید نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی کا کام بہترین کھلاڑی کھلانا ہے، اب وہی کریں گے آگے جو اس ٹیم کے لیے بہتر ہے مگر یہ نہیں ہوسکتا کہ ہارنے پر پوری بدل دیں اور انڈر 19 کی ٹیم کھلادیں، ٹیم کو کل کے میچ کیلیے تیار کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے علاوہ کسی اور سے ہارتے تو شاید اتنی باتیں نہ ہوتیں، بھارت کے خلاف پریشر کو اچھی طرح ڈیل نہیں کر رہے، اگر پاکستان 300 کے قریب اسکور بنا لیتا تو اچھا مقابلہ ہو سکتا تھا،

جب اچھا ٹوٹل نہ ہو تو بولرز کو زیادہ اٹیکنگ جانا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ون ڈے میں 7 بیٹرز اور 4 بولرز کا کمبی نیشن کھلایا جاتا ہے، چونکہ صائم ایوب بیٹنگ کے ساتھ کچھ اوورز بھی کروا سکتے تھے،

اسی لیے ان کی جگہ خوشدل شاہ کو ٹیم میں شامل کیا گیا، طیب طاہر نے کچھ اچھی اننگز کھیلی اس لیے ان کو لائے، سفیان مستقیم اور عرفان نیازی کا ون ڈے کے حوالے سے ایکسپوژر نہیں تھا۔

بڑے میچز میں امپیکٹ پلیئرز کا ہونا ضروری ہوتا ہے، صائم ایوب اور فخر زمان کی عدم موجودگی سے فرق پڑا ۔ عاقب جاوید نے کہا کہ آپ بتائیں آپ کو ٹیم بنانی ہو تو کیا ٹیم بنائیں گے،

کسی بھی ٹیم سے موازنہ کرلیں نسیم شاہ، حارث رؤف، شاہین آفریدی بہترین باؤلر ہیں، بابر اعظم کے متبادل ہمارے پاس کیا آپشن ہے؟

واضح رہے کہ آئی سی چیمپئنز ٹرافی کے ابتدائی 2 میچز میں نیوزی لینڈ اور بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد قومی ٹیم ایونٹ سے باہر ہوچکی ہے تاہم گروپ اے میں شامل پاکستان اور بنگلہ دیش کل اپنا آخری میچ کھیلیں گے، دونوں ٹیمیں راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں مدمقابل آئیں گی۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!