CT2025

چیمپئنز ٹرافی کی فاتح ٹیم کو سفید کوٹ کیوں پہنایا جاتا ہے؟

چیمپئنز ٹرافی کی فاتح ٹیم کو سفید کوٹ کیوں پہنایا جاتا ہے؟

بھارتی کرکٹ ٹیم نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے فائنل میں نیوزی لینڈ کو 4 وکٹوں سے شکست دے کر تیسری بار ٹرافی اپنے نام کر لی دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے

اس میچ میں نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 251 رنز بنائے جس کے جواب میں بھارت نے 49ویں اوور میں 6 وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کر لیا میچ کے بعد بھارتی کھلاڑیوں کو ونر میڈلز دیے گئے

اور اس کے ساتھ ہی انہیں ایک خاص سفید کوٹ بھی پہنایا گیا جو چیمپئنز ٹرافی جیتنے والی ٹیم کو دیا جاتا ہے یہ سفید کوٹ چیمپئن ٹیم کے اعزاز محنت اور عزم کی علامت سمجھا جاتا ہے

اس کی جیب پر چیمپئنز ٹرافی کا لوگو موجود ہوتا ہے جبکہ بٹن گولڈن رنگ کے ہوتے ہیں چیمپئنز ٹرافی جیتنے والی ٹیم کو سفید کوٹ دینے کی روایت 2009 میں جنوبی افریقا میں منعقدہ ایڈیشن سے شروع ہوئی

اس سے پہلے چیمپئن ٹیم کو صرف ٹرافی دی جاتی تھی لیکن 2009 میں آئی سی سی نے اس ایونٹ کو مزید خاص بنانے کے لیے یہ منفرد روایت متعارف کرائی رکی پونٹنگ کی قیادت میں آسٹریلیا وہ پہلی ٹیم تھی جسے چیمپئن بننے کے بعد یہ اعزازی سفید کوٹ پہنایا گیا

اس کے بعد 2013 میں بھارت 2017 میں پاکستان اور اب 2025 میں بھارت نے چیمپئنز ٹرافی جیت کر یہ سفید کوٹ پہننے کا اعزاز حاصل کیا

آئی سی سی کے مطابق چیمپئنز ٹرافی میں ہر میچ کی اہمیت ہوتی ہے اور یہ سفید کوٹ چیمپئن ٹیم کے لیے ایک ایسا اعزاز ہے جو ان کی کامیابی کی پہچان بن جاتا ہے یہ کوٹ چیمپئنز کی شان میں اضافہ کرتا ہے

اور ان کی جیت کے سفر کو مزید یادگار بناتا ہے آئی سی سی کا کہنا ہے کہ یہ بے مثال عزم اور سخت محنت کی علامت ہے جو کرکٹ کی دنیا میں برتری اور کامیابی کی نمائندگی کرتی ہے

اس روایت نے چیمپئنز ٹرافی کو مزید منفرد بنا دیا ہے اور ہر کھلاڑی کے لیے ایک بڑا خواب بن چکا ہے کہ وہ نہ صرف ٹرافی بلکہ یہ اعزازی سفید کوٹ بھی حاصل کرے

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!