لارڈز(سپورٹس لنک رپورٹ)لارڈز میں دن بھر دھوپ نکلی رہی اور تیز چمکدار موسم میں پاکستانی ٹیم کو ورلڈ کپ میں اپنا آخری میچ کھیلنا ہے۔لیکن بنگلہ دیش کے میچ سے قبل پاکستان ٹیم کا ستارہ گردش میں ہے اور ٹیم ورلڈ کپ کی مہم سے باہر ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ پہلا ہدف بنگلہ دیش کو ہرانا ہے اور اس کے بعد ہم کسی معجزے کی توقع کررہے ہیں ۔کوشش کریں گے آل آوٹ جائیں ۔جمعہ کو لارڈز میں پاکستان بنگلہ دیش کو ہرابھی دیتا ہے تو رن ریٹ کے اعداد وشمار اس قدر مشکل اور پیچیدہ ہیں کہ پاکستان کی سیمی فائنل میں رسائی ناممکن دکھائی دے رہی ہے۔سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ اعدا د وشمار بہت مشکل ہیں۔ اگر پانچ چھ سو رنز بھی کر لئے تو بنگلہ دیش کو بڑے مارجن سے شکست دینا ہوگا۔ نیٹ رن ریٹ کا سسٹم کس نے، اور کیا سوچ کر بنایا؟ لیکن ہم آخر تک پوری کوشش کریں گے کہ ہائی نوٹ پر ٹورنامنٹ فنش کریں۔لیکن جو بھی رن ریٹ ہو، ہمارے ہاتھ میں جو ہوسکے گا، وہ کریں گے۔ ہم میچ میں آل آوٹ جائیں گے۔ نیٹ رن ریٹ کا مارجن مشکل ہے۔ کوشش پوری کرینگے، لیکں ہمیں حقیقت پسند ہونا پڑے گا۔اگر ہم چار سو رنز کریں اور پھر سامنے والی ٹیم کو پچاس رنز پر آوٹ کریں۔ کوشش کریں گے کہ ہدف کا تعاقب کریں۔ پہلا ہدف میچ جیتنا ہوگا، اللہ تعالیٰ کو معجزہ کرنا ہوا تو انشا اللہ ہوجائے گا۔توقع ہے کہ پاکستان ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ ہم یہاں سارے میچ جیتنے کے لئے آئے تھے اور آخری والامیچ بھی جیتیں گے۔ سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ میچ کے لئے گیارہ کھلاڑی ہم نے فائنل کر لئے ہیں لیکن پچ دیکھ کر ٹیم کا اعلان کریں گے۔سرفراز احمد نے کہا کہ ٹورنامنٹ کا اختتام اچھے انداز میں کرنا چاہتے ہیں۔ 2014 کے ایشیا کپ کے بعد سے پاکستان نے کبھی بنگلہ دیش کو شکست نہیں دی، دونوں ٹیموں کے درمیان اس کے بعد ہونے والے چاروں میچ بنگلہ دیش نے جیتے ہیں۔سرفراز احمد نے کہا کہ اب نیا میچ اور نیا دن ہے۔ سابق اعداد و شمار اور ریکارڈز مجھے پریشان نہیں کرتے۔ کوشش کریں گے کہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔ پاکستان نے 1992 کا ورلڈ کپ جیتا تھا اور 1999کے ورلڈ کپ فائنل میں شرکت کی تھی۔آٹھ سال قبل پاکستان نے آخری ورلڈ کپ سیمی فائنل2011میں موہالی، بھارت میں کھیلا تھا۔ سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا سفر آخری گروپ میچ سے قبل ختم ہوچکا ہے۔ایک صحافی نے سوال کیا کہ 2017میں آئی سی سی چیمپنز ٹرافی کی کارکردگی کے بعد پاکستانی ٹیم کی کارکردگی میں زوال آیا ہے تو سرفرازاحمد نے سوال کا جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ اگلا سوال کریں۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے طویل جواب دینے کے بجائے مختصر جواب دیئے۔