لارڈز (سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان نے ورلڈ کپ میں اپنے آخری گروپ میچ میں بنگلہ دیش کو 94 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دے دی لیکن اس کے باوجود قومی ٹیم سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گئی۔لارڈز کے تاریخی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے اس اہم میچ میں پاکستان ٹیم نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو اوپنر فخر زمان اور امام الحق قومی ٹیم کو کوئی بڑا آغاز فراہم نہیں کرسکے اور 23 کے مجموعی اسکور پر قومی ٹیم کی پہلی وکٹ گر گئی اور اوپنر فخر زمان 31 گیندوں پر 13 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔فخر زمان کے آؤٹ ہونے کے بعد بابر اعظم آئے اور دونوں کھلاڑیوں کے درمیان 157 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی۔
بابر اعظم نے عمدہ فارم کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے پراعتماد انداز میں کھیلتے ہوئے 96 رنز بنائے اور وہ صرف 4 رنز کی دوری سے اپنی سنچری مکمل نہ کرسکے۔نئے بلے باز محمد حفیظ اور امام الحق نے قومی ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا اور 40 اوورز میں ٹیم نے 2 کھلاڑی آؤٹ پر 240 رنز بنا لیے۔اوپنر بلے باز امام الحق نے آج اچھی اننگ کھیلی اور 100 گیندوں پر 100 رنز مکمل کیے، تاہم ایک شاٹ کھیلتے ہوئے وہ ہٹ وکٹ ہو گئے۔امام الحق کے آؤٹ ہونے کے بعد محمد حفیظ بھی چھکا مارنے کی کوشش میں کیچ دے بیٹھے، جس کے فوری بعد ہی نوجوان بلے باز حارث سہیل بھی رنز بنا کر پویلین لوٹے۔حارث سہیل کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان سرفراز احمد کریز پر آئے اور تاہم وکٹ کی دوسری سائٹ پر موجود عماد وسیم کے تیز شاٹ کھیلتے ہوئے گیند سرفراز احمد کے ہاتھ پر لگ گئی اور وہ ریٹائرڈ ہرٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔عماد وسیم نے چھکا مار کر کچھ ہمت بندھائی لیکن دوسرے اینڈ سے سیف الدین نے وہاب کی وکٹیں بکھیر دیں جبکہ اگلے اوور میں مستفیض الرحمان نے اپنی ہی گیند پر شاندار کیچ لے کر شاداب کا کام بھی تمام کردیا۔دوسرے اینڈ سے عماد نے جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا جس کی بدولت قومی ٹیم نے 300رنز مکمل کر لیے، آل راؤنڈر نے 26گیندوں پر 43رنز کی اننگز کھیلی۔پاکستان نے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 315رنز بنائے، بنگلہ دیش کی جانب سے مستفیض نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے 5 وکٹیں حاصل کیں جبکہ سیف الدین کے حصے میں تین وکٹیں آئیں۔پاکستان کو سیمی فائنل تک رسائی کے لیے ہدف کا تعاقب کرنے والی بنگلہ دیشی ٹیم کو لازمی طور پر 7رنز پر آؤٹ کرنا تھا جو عملی طور پر ممکن تھا اور دوسرے اوورز میں بنگلہ دیش نے 8رنز بنا کر پاکستان کے عالمی کپ میں سفر کا خاتمہ کردیا۔
ہدف کے تعاقب میں بنگلہ دیشی اوپنرز نے اپنی ٹیم کو 26رنز کا آغاز فراہم کیا جس کے بعد محمد عامر نے سومیا سرکار کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔تمیم اقبال اور شکیب الحسن نے اسکور 48تک پہنچایا ہی تھا کہ شاہین شاہ آفریدی نے مایہ ناز بنگلہ دیشی اوپنر کی وکٹیں بکھیر دیں۔ٹیم کے تجربہ کھلاڑیوں مشفیق الرحیم اور شکیب کی جوڑی نے 30رنز کی شراکت قائم کی ہی تھی کہ اس مرتبہ وہاب نے پاکستان کو کامیابی دلاتے ہوئے وکٹ کیپر بلے باز کی اننگز کے آگے فل اسٹاپ لگا دیا۔اس کے بعد شکیب کا ساتھ دینے لٹن داس آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے 58رنز کی شراکت قائم کی لیکن شاہین شاہ آفریدی نے پاکستانی ٹیم کو ایک اور اہم کامیابی دلاتے ہوئے لٹن داس کی 32رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔شاہین نے عمدہ باؤلنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور ٹیم کو سب سے اہم کامیابی دلاتے ہوئے ان فارم شکیب الحسن کو بھی پویلین چلتا کردیا، انہوں نے 64رنز بنائے۔اس موقع پر محمد محموداللہ اور مصدق حسین نے 43رنز کی شراکت قائم کی لیکن شاداب خان نے مصدق کی وکٹ ھاصل کر کے اس شراکت کا خاتمہ کردیا۔اگلے ہی اوور میں شاہین شاہ آفریدی نے لگاتار دو گیندوں پر محموداللہ اور سیف الدین کو آؤٹ کر کے میچ میں پانچ وکٹیں مکمل کر لیں۔مشرفی مرتضیٰ نے دو چھکے مار کر خطرناک عزائم ظاہر کرنے کی کوشش کی لیکن شاداب کی گیند پر وہ اسٹمپ ہو کر پویلین سدھارے جس کے بعد شاہین شاہ آفریدی نے متسفیض کو آؤٹ کر کے بنگلہ دیشی اننگز کا خاتمہ کردیا۔بنگلہ دیش کی پوری ٹیم 221 رنز پر ڈھیر ہو گئی، پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 6 وکٹیں حاصل کیں۔