اسلام آباد(سپورٹس لنک رپورٹ)انضمام الحق کی جانب سے چیف سلیکٹر کے عہدے سے استعفیٰ دیے جانے کے بعد چیئرمین سلیکشن کمیٹی کا عہدہ خالی ہو گیا ہے اور اس عہدے کے لیے سابق کوچز معین خان اور محسن خان کو فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے۔ورلڈ کپ کے بعد پاکستانی ٹیم مینجمنٹ اور کرکٹ بورڈ میں تبدیلیوں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے اور انضمام الحق چیف سلیکٹر کا منصب چھوڑ چکے ہیں۔انضمام الحق نے گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ چیف سلیکٹر کے عہدے پر مزید کام کرنے کے خواہشمند نہیں البتہ اگر انہیں کوئی اور ذمے داری گی گئی تو وہ بخوشی قبول کریں گے۔انضمام کے استعفے کے بعد سابق کھلاڑیوں نے اس عہدے کے حصول کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کرنا شروع کردیا ہے اور چیئرمین سلیکشن کمیٹی کے عہدے کے لیے معین خان اور محسن خان کو مضبوط امیدوار قرار دیا جا رہا ہے۔محسن حسن خان پاکستان کرکٹ بورڈ کی کرکٹ کمیٹی کے سربراہ تھے لیکن انہوں نے گزشتہ ماہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر کسی اور عہدے پر کام کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ذرائع کےمطابق پاکستان کرکٹ بورڈ سلیکشن کمیٹی کے نئے ممبران کے اشتہار دے گا اور درخواست جمع کرانے والے کھلاڑیوں میں سے سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین اور اراکین کا انتخاب کیا جائے گا۔ذرائع کےمطابق سابق کرکٹر محسن خان یا معین خان کو چیف سلیکٹر نامزد کیا جاسکتا ہے البتہ حتمی فیصلہ کرکٹ کمیٹی کے اجلاس کے بعد ہوگا۔دوسری جانب ہیڈ کوچ مکی آرتھر بھی اپنے معاہدے میں توسیع نہیں کرا سکے اور پی سی بی کی جانب سے نئے کوچ کے عہدے کے لیے اشتہار دیا جائے گا۔پی سی بی زمبابوے سے تعلق رکھنے والے انگلینڈ کے سابق کوچ اینڈی فلاور کو قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ بنانے کی کوششیں کررہا ہے جبکہ مکی آرتھر بھی دوبارہ کوچنگ کی ریس میں شامل ہیں۔ذرائع کےمطابق مختلف فارمیٹ میں الگ الگ کوچز اور کپتان مقرر کرنے کی بھی تجویز ہے جس کے تحت مکی آرتھر بھی شاید کوئی عہدہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں۔ادھر قومی ٹیم کی قیادت میں بھی تبدیلی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے اور سرفراز احمد کو ون ڈے اور ٹی20 کا کپتان برقرار رکھا جاسکتا ہے جبکہ ٹیسٹ کی قیادت کسی دوسرے کو دیے جانے کا امکان ہے۔قومی ٹیم کےباؤلنگ کوچ کی ذمے داریاں انجام دینے والے اظہر محمود کے معاہدے میں توسیع نہیں کی جائے گی اور انہیں انڈر19 ٹیم کا کوچ مقرر کیا جا سکتا ہے۔