پشاور( سپورٹس رپورٹر)محکمہ کھیل خیبر پختونخوا کی جانب سے مختلف صلاحیتوں کے حامل افراد کیلئے تاریخ میں پہلی مرتبہ نتھیا گلی کے پرفضا مقام پر تین روزہ سمر ٹریننگ کیمپ شروع ہوگیا کیمپ میں خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے چالیس سے زائد مر د وخواتین کھلاڑی شرکت کررہے ہیں ،جنہوں نے پاکستان کی نمائندگی نیشنل اور انٹرنیشنل سطح ہے پیرالمپکس گیمز میں کی ،کیمپ کا باضابطہ افتتاح ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس آپریشنز جمشید بلوچ نے کیا ، ان کے ہمراہ آرگنائزنگ سیکرٹری اسسٹنٹ ڈائریکٹر اشفاق احمد ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر حامد علی ،انٹرنیشنل کرکٹرزوارضیاء نورسمیت دیگر اہم شخصیات موجود تھیں ، ڈائریکٹوریٹ جنرل سپورٹس خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام ایڈوپٹڈسپورٹس کے سلسلے میں ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مختلف صلاحیتوں کے حامل افراد کو معاشرتی رکاوٹوں کا مقابلہ کرنے اور ان میں خود اعتمادی پیدا کرنے سمیت مثبت تفریح کے لئے تین روزہ سمر ٹریننگ کیمپ کا انعقاد کیاگیا
سمر کیمپ تین مختلف سیشن میں جاری رہے گا جس میں موٹیویشنل سپیچز، ٹریکنگ،کیمپنگ،اگاہی مہم واک اور کھیلوں کے مقابلے اور ٹریننگ شامل ہیں،کھیلوں کے مقابلوں میں وہیل چیئر ریس،سٹنڈنگ ریس،سینگنگ،کوئز، نعت خوانی کے مقابلے،لوڈو کیرم بورڈ،بوشے اور ڈاٹ شامل ہیں سمر کیمپ میں 40 ایسے مرد و خواتین کھلاڑیوں کو دعوت دی گئی جنہوں نے پاکستان کی نمائندگی نیشنل اور انٹرنیشنل سطح ہے پیرالمپکس گیمز میں کی تاکہ ان کی صلاحیتوں میں مزید نکھار اور دوسرے مختلف صلاحیتوں کے حامل افراد کو زندگی گزرنے کے آسان اور جامع گر سے آشنا کر سکے
اس موقع پر انٹرنیشنل کرکٹر زوار ضیا نور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے سیمنار اور کیمپنگ کا اہتمام مختلف صلاحیتوں کے حامل افراد کے لئے ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کیا گیا ہے جس کا مقصدمختلف صلاحیتوں کے حامل افراد کو توجہ دینا ہے اور ان میں خود اعتمادی پیدا کرنا ہے تاکہ کامیاب زندگی گزار سکے اور اپنے روز مرا کے کام خوش اصلوںی سے سرانجام دے سکیںان کا کہنا تھا کہ کیمپ میں موجود لوگوں کو یہ باور کرایا گیا کے کن اقدامات سے ان کی زندگی بہتر سے بہترین بنائی جا سکتی ہے,قبل ازیں اڈوپٹڈ سپورٹس سمینار کامسیٹس یونیورسٹی ایبٹ آباد میں منعقد کیا گیا
سیمنار میں کامسیٹس یونیورسٹی کے طلبہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی سیمنار میں انجینئر عرفان،بین الا قوامی ٹیبل ٹینس کھلاڑی احسان دانش اور سیمنار کنڈکٹر واجد علی نے مختلف صلاحیتوں کے حامل افراد کو درپیش معاشرتی رکاوٹوں کے بارے میں آگاہی دی اور اپنے تجربات شیئر کی ان کا کہنا تھا کہ سیمنار کا بنیادی مقصد معذور افراد کو قومی دھارے میں لانا اور اپنی زندگی کو بہترین انداز میں گزارنے کاحق دلانا ہے، اور عوام میں یہ آگاہی پیدا کرنی ہے کہ مختلف صلاحیتوں کے حامل افراد بھی اس معاشرے کا ایک اہم حصہ ہے اور ان کو بھی اپنی زندگی بھرپور انداز میں گزارنے کا حق ہے ان کے مطابق رویوں کے رکاوٹیں اور ماحولیاتی رکاوٹیں مختلف صلاحیتوں کے حامل افراد کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے جس کے لئے حکومتی اداروں اور عام شہریوں کو عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔