پاکستان کے انٹرنیشنل سائیکلسٹ اویس خان یوسفزئی 23 جولائی 2022 کو بوقت شام 7.30 بجے پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ اپنے سسرال کے گھر سے اپنے گھر جا رہے تھے کہ تاک میں بیٹھے افراد نے راستے میں گاڑی کھڑی کرکے راستہ روکا اور اویس خان یوسفزئی کی کار پر اندھا دھن فائرنگ شروع کر دی، اویس خان نے خود کو بچاتے ھوئے اپنی گاڑی کو پیچھے کی طرف دوڑائی جس کے باعث انکی کار الٹ گئی اور ملزمان نے بہ اردہ قتل اویس خان کو مردہ سمجھ کر موقع سے فرار ھو گئے
اس سانحہ میں اویس خان معجزاتی طور پر بچ گئے، بعد ازاں اویس خان یوسفزئی کو مقامی افراد نے گاڑی سے نکال کر محفوظ مقام پر لے گئے، تاہم اویس خان نے فائرنگ کرنے والے تمام حملہ آوروں کو پہچان لیا جن کا تعلق طاؤس خیل گھرانے ڈھیرے سر گمبت (مردان) سے ہے جنکے نام اویس خان یوسفزئی نے پولیس چوکی گمبت و پولیس تھانہ گھڑی کپورہ میں FIR کے اندرج کے لیئے دے دیئے ہیں، بتایا جاتا ہے کہ یہ ملزمان پہلے بھی اس قسم کی سرگرمیوں میں ملوث ہیں، تاہم اب ملزمان مختلف حربے استعمال کرکے انویسٹیگیشن کو متنازع بنانے کے لیئے پولیس پر دباؤ ڈالنے کی کوشش رہی ہے
اویس خان یوسفزئی نے وزیر اعلی خیبرپختونخوا، آئی جی KPK, اور وفاقی وزیر برائے کھیل سے اپیل کی ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات بغیر کسی مداخلت اور رکاوٹ کے شفاف اور ترجیحی بنیاد پر ھونی چاہیئے اور ملزمان کے خلاف FIR میں دھشتگردی کے دفعات درج کرواکر سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ اویس خان یوسفزئی نے 2016 میں انڈیا میں ھونے والے ساؤتھ ایشین گیمز میں پاکستان کے لیئے سلور میڈل حاصل کیا جبکہ پاکستان میں ھونے والے مختلف سائیکل ریس میں گولڈ میڈلسٹ بھی ہیں، علاوہ ازیں 4 دفعہ سے زائد بیرون ملک ھونے والے انٹرنیشنل مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کی جن میں جاپان، ناروے، انگلینڈ، انڈیا اور دیگر ممالک شامل ہیں۔ اویس خان کا تعلق گاؤں گمبت ضلع مردان سے ہے اور ٹی وی اینکر و ریڈیو براڈکاسٹر جہانگیر علی یوسفزئی کے چچا ذاد بھائی اور برادر نسبتی بھی ہیں۔