ورلڈ کپ; نیوزی لینڈ کی افغانستان کو 149 رنز سے شکست , لگاتار چوتھی فتح
..اصغر علی مبارک..
ورلڈ کپ 2023 میں نیوزی لینڈ نے کپتان ٹام لیتھم اور گلین فلپس کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت افغانستان کو 149 رنز سے شکست دے کر لگاتار چوتھی کامیابی حاصل کر لی۔
چنئی کے ایم اے چدم برم اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں افغانستان نے ٹاس جیت کا پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔ میچ کے دوسرے ہی اوور میں افغانستان کو کین ولیمسن کی جگہ کھیلنے والے وِل ینگ کی وکٹ لینے کا موقع ملا لیکن فضل الحق کی گیند پر سلپ میں کھڑے رحمت شاہ کیچ لینے میں ناکام رہے۔
اوپنرز نے ٹیم کو 30 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اسی اسکور پر مجیب الرحمٰن نے ڈیون کونوے کو چلتا کردیا، فیلڈ امپائر نے کونوے کو ایل بی ڈبلیو قرار نہیں دیا جس پر افغانستان نے ریویو لینے کا فیصلہ کیا
جو بالکل درست ثابت ہوا۔ اس کے بعد ینگ کا ساتھ دینے رچن رویندرا آئے اور مجیب کو جلد ہی ان کی وکٹ لینے کا موقع بھی ملا لیکن کپتان حشمت اللہ شاہدی نے کھاتا کھولنے سے پہلے ہی رویندرا کو آؤٹ کرنے کا موقع گنواتے ہوئے کیچ ڈراپ کردیا۔ رویندرا اور ینگ نے اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور مل کر اسکور کو 105 تک پہنچا دیا
لیکن اس موقع پر افغانستان نے ایک اور موقع گنوا دیا اور راشد کی گیند پر وکٹ کیپر رویندرا کو اسٹمپ نہ کر سکے۔ تاہم اگلے ہی اوور میں عظمت اللہ نے کسی فیلڈر کی مدد لیے بغیر ہی رویندرا کو بولڈ کر کے رویندرا کی 32 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔
ابھی کیوی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ اسی اوور کی آخری گیند پر عظمت اللہ نے اپنی ٹیم کو اہم کامیابی دلاتے ہوئے 54 رنز کی اننگز کھیلنے والے وِل ینگ کو چلتا کردیا۔ اگلے ہی اوور میں راشد خان نے بھی کاری ضرب لگاتے ہوئے ان فارم ڈیرل مچل کو آؤٹ کر کے کیویز کی بیٹنگ لائن کو ہلا کر رکھا دیا۔
110 رنز پر 4 وکٹیں گرنے کے بعد نیوزی لینڈ کی ٹیم مشکلات سے دوچار نظر آتی تھی لیکن اس مرحلے پر کپتان ٹام لیتھم کا ساتھ دینے کلین فلپس آئے اور دونوں نے ایک مرتبہ اپنی ٹیم کی اننگز کو سنبھالا دیا۔ اس مرحلے پر افغان باؤلرز نے نپی تلی باؤلنگ کا مظاہرہ کیا جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 18.1 اوورز کے بعد اگلی باؤنڈری 29ویں اوور کی پانچویں گیند پر لگی۔
اس کے بعد افغانستان کو 191 اور 202 کے مجموعوں پر ٹام لیتھم کو آؤٹ کرنے کا موقع ملا لیکن دونوں ہی بار فیلڈر راشد خان کی گیند پر کیچ نہ لے سکے۔ اس کے بعد دونوں کھلاڑیوں نے نسبتاً کھل کر کھیلنا شروع کیا اور پانچویں وکٹ کے لیے 144 رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کو میچ میں واپس لے آئے۔ 254 کے مجموعی اسکور پر نوین الحق نے بالآخر اس شراکت کا خاتمہ کرتے ہوئے 4 چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے 71 رنز بنانے والے فلپس کو پویلین لوٹا دیا اور پھر ایک گیند بعد 68 رنز بنانے لیتھم کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔
اختتامی اورو میں چیپمین نے جارحانہ انداز اپنایا اور 12 گیندوں پر 25 رنز بنائے جس کی بدولت نیوزی لینڈ کی ٹیم نے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 288 رنز بنائے۔ نیوزی لینڈ کی اختتامی اوورز میں جارحانہ بیٹنگ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے آخری چھ اوورز میں 78 رنز بنائے۔
افغانستان کی جانب سے نوین اور عظمت اللہ نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک، ایک وکٹ مجیب اور راشد کے نام رہی۔ ہدف کے تعاقب میں اوپنرز نے رحمٰن اللہ گرباز اور ابراہیم زدران نے 27 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن میٹ ہنری نے خوبصورت ان سوئنگ گیند پر گرباز کو بولڈ کردیا۔ افغان ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ اگلے اوور کی پہلی ہی گیند پر ٹرینٹ بولٹ نے ابراہیم کو بھی چلتا کردیا۔
رحمت شاہ اور حشمت اللہ شاہدی نے اسکور کو 43 تک پہنچایا ہی تھا کہ مچل سینٹنر کے شاندار کیچ نے افغان کپتان کو بھی پویلین لوٹنے پر مجبور کردیا۔ اس مرحلے پر رحمت کا ساتھ دینے عظمت اللہ عمر زئی آئے اور دونوں نے سنبھل کر بیٹنگ کرتے ہوئے چوتھی وکٹ کے لیے 54 رنز کی اننگز کی سب سے بڑی شراکت قائم کی لیکن اسی اسکور پر بولٹ نے اپنے تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے عظمت اللہ کی 27 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔
اسکور 107 تک پہنچا ہی تھا کہ رحمت کی بھی ہمت جواب دے گئی اور وہ 36 رنز بنانے کے بعد رچن رویندرا کی گیند پر انہیں کو آسان کیچ دے کر چلتے بنے۔ محمد نبی کی خراب بیٹنگ فارم کا سلسلہ بدستور برقرار رہا اور وہ بھی 7 رنز بنانے کے بعد سینٹنر کی گیند پر بولڈ ہو کر اپنی ٹیم کو مشکلات میں چھوڑ کر چلتے بنے۔
اکرام اخیلی نے 19 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی لیکن دوسرے اینڈ سے سینٹنر اور فرگیوسن کے سامنے افغان ٹیل اینڈرز ریت کی دیوار ثابت ہوئے محض پانچ رنز کے اضافے سے آخری چاروں کھلاڑی پویلین لوٹ گئے۔
افغانستان کی پوری ٹیم صرف 139 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور نیوزی لینڈ نے میچ میں 149 رنز سے کامیابی حاصل کر لی۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے فرگیوسن اور سینٹنر نے تین، تین جبکہ بولٹ نے دو وکٹیں حاصل کیں۔
80 گیندوں پر 4 چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے 71 رنز کی اننگز کھیلنے والے گلین فلپس کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔
افغانستان: حشمت اللہ شاہدی (کپتان)، رحمٰن اللہ گرباز، ابراہیم زدران، رحمت شاہ، محمد نبی، اکرام علی خیل، عظمت اللہ عمرزئی، راشد خان، مجیب الرحمٰن، نوین الحق، فضل الحق فاروقی
نیوزی لینڈ: ٹام لیتھم (کپتان، وکٹ کیپر)، ڈیون کونوے، ول ینگ، راچن رویندرا، ڈیرل مچل، گلین فلپس، مارک چِیپ مین، مچل سینٹنر، میٹ ہنری، لوکی فرگوسن، ٹرینٹ بولٹ