کراچی (ریاض احمد) لیثررلیگز نیشنل چمپئن شپ سندھ ریجن کے کوالیفائنگ راؤنڈ مکمل ہوگئے۔ زرعی یونیورسٹی گراؤنڈ ٹنڈو جام پر کراچی کی عبدل ایف سی نے فائنل میں جیکب آباد کی عبدالرحمن شہید وائٹ کو 1-0سے شکست کا سامنا۔ فیصلہ کن گول فاتح ٹیم کی جانب سے شاہ رخ خٹک نے اسکور کیا۔قبل ازیں کھیلے گئے سیمی فائنلز میں عبدل ایف سی ن نے لاڑکانہ کی الشمس ایف سی کو 1-0سے مات دی۔ میچ کا واحد اور فیصلہ کن گول محمد آصف نے اسکور کیا۔ جیکب آباد نے عمر کوٹ کو 7-0کی کاری ضرب لگائی۔انٹرنیشنل ذوالفقا رشاہ نے 4اور احسان نے 3گول اسکور کیے۔ 28جولائی کو کراچی میں چاروں صوبائی ٹیموں کے مابین فائنل راؤنڈ کھیلا جائے گا ۔ فاتح ٹیم بحیثیت نیشنل چمپئن 12تا20اکتوبر 2019یونان کے شہر کریٹ میں کھیلے جانے والے سوکا ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کرے گی۔اس موقع پر انوار خانزادہ، ڈائریکٹر اسپورٹس، زرعی یونیورسٹی، ٹنڈوجام کے علاوہ لیثررلیگز کے آفیشلز ریجنل منیجر سندھ سید شہروز رضوی، لیگز منیجر پاکستان ریاض احمد، کوارڈنیٹر سی او او آصف معراج، گراؤنڈ کوارڈنیٹر وقاص عبدالرزاق ، کوارڈنیٹر جیکب آباد سہراب کھوسو، کوارڈنیٹر لاڑکانہ شہزاد اکرم، ڈی ایس او سانگھڑ محمد رحیم، نیشنل ریفری شاہد ولی، کوارڈنیٹر میرپورخاص شاہد لاشاری، کوارڈنیٹر عمر کوٹ اسفند بھٹی و دیگر بھی موجود تھے۔سندھ کی انٹرسٹی کی 20 چمپئن ٹیموں کو اندرون سندھ 4وینیوز پرکوالیفائنگ راؤنڈ کھلایا گیا ۔ کنڈیارو کے سٹی گراؤنڈ پر نوشہروفیروز، کنڈیارو، خیر پور اور لاڑکانہ کی ٹیموں نے حصہ لیا جہاں لاڑکانہ کی ٹیم نے پہلی پوزیشن حاصل کرکے سیمی فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔ روجھان جمالی کے شہید مراد جمالی فٹبال گراؤنڈ پر جیکب آباد، گڑھی خیرو، روجھان جمالی اور جھل مگسی کی ٹیمیں شامل تھیں۔ جیکب آباد کی ٹیم سیمی فائنل میں اپنی نشست کنفرم کرنے میں کامیاب رہی۔زرعی یونیورسٹی ، ٹنڈوجام میں 5,5ٹیموں پر مشتمل 2گروپ بنائے گئے۔ گروپ ’اے‘ میں کراچی، حیدرآباد، ٹنڈوجام، ٹنڈو آدم اورٹنڈو محمدخان جبکہ گروپ ’بی‘ میرپور خاص، ٹنڈو الہ یار، سانگھڑ، عمرکوٹ اور بدین پر مشتمل تھا۔ گروپ ’اے‘ سے کراچی کی ٹیم نے ناقابل شکست رہتے ہوئے اپنے چاروں میچ میں کامیابی حاصل کی اور سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا۔ گروپ ’بی‘ میںمیرپور خاص اور عمر کوٹ کے مابین مابین انتہائی سنسنی خیز مقابلہ دیکھنے میں آیا ۔میر پورخاص کو سیمی فائنل میں جگہ بنانے کیلئے صرف میچ ڈرا کرنا تھا جبکہ عمرکوٹ کو ٹاپ فور میں اپنی نشست کنفرم کرنے کیلئے فتح کو یقینی بنانا تھا۔کھیل کے آخری لمحات میں عمر کوٹ کے جنید نے فیصلہ کن گول داغ کراپنی ٹیم کیلئے تاریخی کامیابی حاصل کی اور اپنی ٹیم کو سیمی فائنل میں جگہ دلادی۔