کراچی(سپورٹس لنک رپورٹ)ایشین بریڈ مین ظہیر عباس نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے نئے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے ہوتے ہوئے ایک نان ٹیسٹ کرکٹر کا ایم ڈی بننا حیران کْن ہے۔پی سی بی کی تاریخ کے مہنگے ترین ڈائریکٹر کے تقرر پر ایشین بریڈ مین اور فرسٹ کلاس کرکٹ میں 108 سنچریاں اسکور کرنے والے ظہیر عباس نے کہا کہ حیرت اس امر پر ہے کہ عمران خان کی ناک کے نیچے یہ سب ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مانا کہ عمران خان بہت مصروف ہیں، اہم ملکی سیاسی معاملات پر ان کی توجہ ہے لیکن پاکستان میں اتنے اچھے اور بڑے کھلاڑی ابھی ختم نہیں ہوئے کہ انگلینڈ سے وسیم خان کو لا کر پی سی بی کا مینجنگ ڈائریکٹر بنا دیا گیا۔وسیم خان کی 20 لاکھ سے زائد تنخواہ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ظہیر عباس نے کہاکہ اس میں وسیم خان کا کوئی قصور نہیں، اصل مسئلہ چیئرمین احسان مانی کا ہے، جو سارے کام وسیم خان کے سپرد کر کے نہیں معلوم کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ظہیر عباس کا کہنا تھا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ ٹیسٹ کرکٹ اور بین الاقوامی کرکٹ نہ کھیلنے والے شخص کو پی سی بی کے اہم فیصلے کرنے کا اختیار سونپ دیا گیا ہو۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد کسی پر تنقید کرنا نہیں بلکہ ہماری خواہش ہے کہ پاکستان کرکٹ اچھی ہو، وسیم خان اچھا کام کریں تو یہ احسان مانی کی جیت ہو گی لیکن حقیقت کی نگاہ سے دیکھا جائے تو احسان مانی اور وسیم دونوں ہی پاکستان کرکٹ کی نفسیات سے ناواقف ہیں۔ظہیر عباس نے کہا کہ دونوں پاکستان کرکٹ کو سمجھتے نہیں تو کیسے امید کی جائے کہ وہ پاکستان کرکٹ کو درست خطوط پر استوار کر سکیں گے۔کرکٹ کمیٹی کی سربراہی وسیم خان کے سپرد کرنے کے سوال پر ظہیر عباس کا مؤقف تھا کہ وسیم خان ٹیسٹ کرکٹ نہیں کھیلے، وہ کیسے ٹیسٹ کرکٹرز پر مبنی کمیٹی کی سربراہی کر سکتے ہیں، کرکٹ کھیلنے والوں کو آگے لانا اچھا اور مناسب فیصلہ ہو گا۔