کورونا کے باعث ہوم لیس فٹبال ورلڈ کپ منسوخ

حیدر آباد(سپورٹس لنک رپورٹ)کورونا کی وجہ سے پاکستان کی ایک اور ٹیم کے کھلاڑیوں کو اس وقت دھچکا لگا جب فنلینڈ کے شہر ٹیمپیر میں ہونے والا ہوم لیس ورلڈ کپ منسوخ کرنے کا اعلان کیاگیا.مذکورہ ورلڈ کپ میں پاکستان اسٹریٹ فٹبالرز کو "فزیکل ایجوکیشن ڈیویلپمینٹ اینڈ پیس فائونڈیشن” (PDP)پاکستان کے تحت حصہ لینا تھا.پی ڈی پی ہوم لیس ورلڈ کپ کی پاکستان کی پارٹنر ہے اور انہیں ہی پاکستان ٹیم کی ٹیم کو ان مقابلوں میں نمائندگی کرانے کے حقوق حاصل ہیں.وہ ہر سال ہونے والے ان عالمی مقابلوں میں پاکستان ٹیم کو شرکت کراتے ہیں.وہ گزشتہ برس کارڈف میں بھی کامیاب شرکت کرکے پاکستان کا نام روشن کرچکے ہیں.ہوم لیس ورلڈ کپ گلوبل اسٹریٹ فٹبال ٹورنامینٹ ہے جس میں 50 سے زائد ممالک کے دونوں جنسوں کے کھلاڑی و آفیشلز حصہ لیتے ہیں.اس سلسلے پی ڈی پی فائونڈیشن کے صدر و مینیجر پاکستان ٹیم احمد نواز نیازی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہکھیلوں کے کیلنڈر میں بھی COVID-19 بدستور تباہی مچا رہا ہے اور یورو 2020 اوردوسرے مقابلوں کی طرح ہوم لیس ورلڈ کپ(اسٹریٹ فٹ بال) بھی منسوخ کردیا گیا ہے اور اس موسم گرما میں نہیں ہوگا

مذکورہ عالمی ایونٹ جو پوری دنیا کے 500 سے زیادہ ہوم لیس کے ذمرے میں آئے افراد کو اپنی قوم کی نمائندگی کے لئے اکٹھا کرتا ہے اور یہ ورلڈ کپ 28 جون سے 6 جولائی تک فن لینڈ کے شہر تمپیر کے رتینہ اسٹیڈیم میں منعقد ہونا تھا. منتظمین کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے انتہائی افسوس ہوا ہے کہ ٹیمپیر 2020 ہوم لیس ورلڈ کپ منسوخ کردیا گیا ہے. "بدقسمتی سے ، وسیع پیمانے پر وائرس COVID-19 سے وابستہ خطرات ، اور سفری پابندیوں میں غیر یقینی صورتحال کے ساتھ ساتھ اس پروگرام میں حصہ لینے میں ہمارے اسٹریٹ فٹ بال کے شراکت داروں کی سرگرمیوں میں رکاوٹ, ہمارے اس فیصلے کا باعث بنا ہے.یہ کافی افراد کے لئے مایوس کن ہوگا لیکن ہمیں یقین ہے کہ ان حالات میں ایسا کرنا ہی مناسب ہے”.ہوم لیس ینگ ورلڈ کپ فاؤنڈیشن کے شریک بانی میل ینگ نے مزید کہا کہ "ہم نے اس سال کے ورلڈ کپ کے انعقاد کے لئے پوری کوشش کی لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ عالمی وبائی امراض پھیلنے کی وجہ سے یہ ناممکن ہوگیا.

احمد نواز نے مذید کہا کہ جب یہ اعلان کیا گیا تھا کہ یہ ٹورنامنٹ ہوگا تو کافی گہما گہمی تھی تاہم منسوخی کی خبر فن لینڈ کے میزبانوں اور ہم سب کے لئے ایک دھچکہ ہے کیونکہ اس ایونٹ میں شرکت کے سلسلے میں پاکستان کی تیاری آخری مراحل میں تھی اور یہ ہمارے اسٹریٹ و ہوم لیس کے ذمرے میں آنے والے فٹبالرز کے لیئے مایوس کن ہے تاہم کورونا کی تباہ کاریوں کو رونے سے بہتر دنیا کے کاموں کو ترک یا محدود کردینا ہی انسانیت کے لیئے بہتر ہے.انہوں نے گزشتہ برس کارڈف میں ہوئے ورلڈ کپ میں شرکت کے حوالے سے بتایا کہ ہم نے اپنی کارکردگی اور برتائو سے پاکستان کے سبز ہلالی پرچم کو سربلند رکھا اور اپنی مدد آپ کے تحت بغیر کسی سرکاری سرہرستی کے شرکت کی تھی.انہوں نے ان تمام سپورٹرز اور خصوصا میڈیا کے نمائندوں باالخصوص پرویز احمد شیخ کا شکریہ ادا کیا کہ جنہوں نے پاکستان ٹیم کی روانگی سے لے کر واپسی تک کی تفصیلات میڈیا کو بہم پنہچائیں اور سب کو اس ہوم لیس ورلڈ کپ کی تفصیلات سے آگاہی حاصل ہوئی.یاد رہے کہ پاکستان ٹیم کو پہلی بار شرکت کرنے والی ٹیموں میں سے بہترین ٹیم قرار دیا گیا تھا جبکہ پاکستان کی بوائز ٹیم نے لیول 6 کٹیگری میں یونان کو 2-1 سے ہرا کر فائنل میں جگہ بنائی تھی جبکہ فائنل میں فن لینڈ کے خلاف سخت مقابلے کے بعد شکست ہوئی تھی تاہم وہ سلور میڈل تھامے پاکستان پہنچی تھی اور کھلاڑیوں کے اپنے علاقوں میں پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا تھا.

error: Content is protected !!