ٹیم مینجمنٹ نے مجھے ٹھیک طور پر استعمال نہیں کیا، شعیب اختر

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ میں بنا ہی 5 میں سے 3 ایک روزہ میچز کھیلنے کیلئے تھا۔سابق ٹیسٹ کرکٹر نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں کہا کہ میں بنا ہی 5 میں سے 3 ایک روزہ میچز کھیلنے کے لیے تھا لیکن میری ٹیم مینجمنٹ نے مجھے سمجھا نہیں اور لگا تار بائولنگ کروائی۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ میں نے اپنے کیریئر میں دنیا کے تین چکر لگانے کے برابر بائولنگ کی ،جس سے میرے گھٹنے انجری کا شکار ہوئے۔

 

شعیب اختر نے انٹرویو میں مزید کہا کہ کبھی کبھار کیریئر میں بریک لینا ضروری ہو جاتا ہے،مجھے زندگی میں ایڈوینچر کرنے کا بہت شوق ہے جیسے زیرِ سمندر پنجرے کے اندر شارک کو کھانا کھلانا۔انہوں نے بتایا کہ میں نے آسٹریلیا میں 20 فٹ لمبی شارک کو کھانا کھلایا تھا، اس کے علاوہ مجھے اسکائی ڈائیونگ کا بہت شوق ہے، مجھے لگتا ہے جیسے بالی وڈ کی فلم ‘زندگی نہ ملے گی دوبارہ ‘میری زندگی پر بنائی گئی ہے۔شعیب اختر نے انکشاف کیا کہ مجھے 2004 میں دورہ نیوزی لینڈ پر ٹیم مینجمنٹ نے آرام کرنے کا کہا تھا لیکن ٹیم جب کھانے پر گئی تو میں نے ہیلی کاپٹر بک کروا کر بنجی جمپنگ کی جس کی وجہ سے میرے گھٹنے سوج گئے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیم مینجمنٹ کی بات نہ ماننے پر مجھ پر جرمانہ عائد کیا گیا۔

error: Content is protected !!