شاندار اور رنگارنگ اختتامی تقریب کے ساتھ 12 روز پر مشتمل 2022 کامن ویلتھ گیمز اختتام پذیر ہوگئے۔ رپورٹ کے مطابق اختتامی تقریب الیگزینڈر اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی جس میں اپاچی انڈین، بیورلے نائٹ، ڈیکسی مڈ نائٹ رنرز، گولڈی، جیکب بینکس، جیکی اور جورجا اسمتھ سمیت دیگر فنکاروں نے متاثر کن پرفارمنس کا مظاہرہ کیا۔
آسٹریلیا 67 طلائی تمغوں کے ساتھ سرفہرست رہا، میزبان انگلینڈ 57 دوسرے، کینیڈا 26 طلائی تمغوں کے ساتھ تیسرے اور بھارت 22 طلائی تمغوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہا۔
کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان نے 2 طلائی تمغے جیتے، ویٹ لفٹنگ میں نوح دستگیر بٹ اور جیولن تھرو میں ارشد ندیم نے گولڈ میڈل حاصل کیے جب کہ ملک نے 3 چاندی اور 3 کانسی کے تمغے بھی حاصل کیے۔
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ یہ گیمز “دولت مشترکہ ممالک کی منفرد شراکت داری کو مضبوط بنانے میں کھیلوں کی طاقت کی روشن مثال ہیں۔انہوں نے برمنگھم کی شاندار میزبان ہونے اور عالمی سطح پر کھیلوں کے ایونٹس کی میزبانی کی برطانیہ کی اچھی ساکھ کو مزید مستحکم کرنے پر تعریف کی۔انہوں نے گیمز کو اب تک کا بہترین ایونٹ بنانے پر رضاکاروں، شائقین اور کھلاڑیوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔
بورس جانسن نے مزید کہا کہ برمنگھم 2022 کی کامیابی کا اندازہ صرف تمغوں یا ریکارڈ ٹوٹنے سے نہیں لگایا جائے گا بلکہ اس کے نتیجے میں کھیلوں میں حصہ لینے کے لیے حوصلہ پانے والے لوگوں کی تعداد سے بھی لگایا جائے گا، یہ سب اس حکومت کی حالیہ برسوں میں کھیل کے لیے بڑے پیمانے پر کی گئی سرمایہ کاری کی بدولت ممکن ہوا۔
اختتامی تقریب میں کامن ویلتھ گیمز 2026 کی میزبانی باضابطہ طور پر آسٹریلیا کی ریاست وکٹوریہ کے حوالے کی گئی۔