احمد حسن کا سانگلہ ہل سے جنوبی افریقہ تک کا سفر
لاہور 12 جنوری، 2024:ء
پاکستان انڈر 19 ٹیم کے بیٹنگ آل راؤنڈر احمد حسن کا تعلق ضلع ننکانہ صاحب کی تحصیل سانگلہ ہل سے ہے۔ ان کا کھیل سے محبت کا یہ عالم تھا کہ انہیں ٹریننگ اور میچ کھیلنے کے لیے مسلسل فیصل آباد، شیخوپورہ اور لاہور جانا پڑتا تھا۔
احمد حسن کے والد کا انہیں ابتدا میں یہی کہنا تھا کہ وہ کرکٹ سے زیادہ اپنی پڑھائی پر توجہ دیں۔ احمد کو اپنے والد کی حمایت حاصل کرنے میں کچھ وقت لگا لیکن اب ان کے والد اپنے علاقے میں ایک ایسے باصلاحیت بیٹے کے والد کے طور پر پہچانے جاتے ہیں
جو جنوبی افریقہ میں ہونے والے انڈر19 ورلڈ کپ میں اپنے ملک کی نمائندگی کررہا ہے۔ احمد حسن کریئر کے ابتدائی برسوں میں انتہائی ضروری حوصلہ افزائی کا کریڈٹ اپنے چچا اور بھائی کو بھی دیتے ہیں۔
احمد حسن نے پی سی بی ڈیجیٹل کو بتایا "میں پاکستان انڈر 19 کی نمائندگی کرنے کا موقع ملنے پر اللہ تعالٰی کا شکر گزار ہوں اور جب بھی مجھے کھیلنے کا موقع دیا گیا تو میں اچھا کرنے کے لیے تیار ہوں۔ میں نے یہاں پہنچنے کے لیے بہت محنت کی ہے اور میں اس موقع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہتا ہوں۔ کوچز نے ہمیں منصوبے دیے ہیں اور ٹریننگ کیمپ میں اچھی تربیت دی ہے اور امید ہے کہ ہم اچھا کریں گے۔”
احمد کو یاد ہے کہ کس طرح انہوں نے بڑے کرکٹ مراکز تک جانے کے لیے ٹرانسپورٹ کے تین مختلف طریقوں کا استعمال کیا۔ وہ سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد سلمان کے ساتھ فیصل آباد میں ان کی اکیڈمی میں ٹریننگ کرتے تھے۔
احمد حسن کہتے ہیں کہ محمد سلمان نے مجھے بہت کچھ سکھایا ہے۔ ذہنی طور پر مضبوط کرنے میں مدد کی ہے انہوں نے مجھے چیلنجز کے لیے اچھی طرح سے تیاری کرنے میں مدد کی۔ میں ایم ایس اکیڈمی میں کچھ ڈرلز یاد کرتا تھا اور پھر سانگلہ ہل میں آکر انہیں دوہرایا کرتا تھا۔
احمد نے مزید کہا کہ محمد سلمان نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ورلڈ کپ کی تیاری کے کیمپ میں شامل ہونے سے پہلے مجھے ڈرلز اور تربیتی سیشنز کروائے تھے۔ ہمیں جنوبی افریقہ کی کنڈیشنز کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے سپورٹ اسٹاف سے بہت رہنمائی ملی ہے۔ ہم نے خصوصی سیشن میں سوئنگ اور باؤنس کے لیے تیاری کی ہے۔ میں ورلڈ کپ کی تیاریوں سے مطمئن ہوں۔