پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹرز انتخاب عالم اور ظہیر عباس نے ملک میں محکمانہ کرکٹ کی بحالی کی حمایت کی ہے کیونکہ اس نے ماضی میں بہت سے کھلاڑیوں کی مدد کی تھی۔انتخاب عالم کا کہنا تھا کہ محکمانہ کرکٹ اپنی انڈر 19 ٹیمیں بنا سکتے ہیں ، وہ ماہر کوچز اور معاون عملے کے دیگر ارکان کو نئے ٹیلنٹ کو تلاش کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ لیکن حکومتوں نے محکموں کی حوصلہ شکنی کی اور جس کی وجہ سے کئی کھلاڑیوں کیلئے دروازے بند ہو گئے۔ انتخاب عالم نے کہا کہ محکمانہ کرکٹ کی جنہوں نے حوصلہ شکنی کی وہ خود ماضی میں اس نظام سے مستفید ہوئے تھے۔سابق ٹیسٹ کرکٹر ظہیر عباس نے مطالبہ کیا کہ محکمانہ کرکٹ کو فوری طور پر بحال کیا جائے اور سابقہ تمام محکموں کو کرکٹ ٹیم بنانے کا پابند کیا جائے ۔ظہیر عباس نے اس بات پر زور دیا کہ یہ کرکٹرز کیلئے اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کے خاتمے کے بعد بھی کھیل میں کامیابی حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے اسے جاری رہنا چاہیے ۔