تیرہ سال تک استعمال ہونیوالے ٹرف میں اتنے جھریاں نہیں بنی جتنی چار ماہ بننے والے ٹرف میں بنی
کروڑوں روپے کی لاگت سے بننے والے اس ٹرف پر عوامی ٹیکسوں کا پیسہ استعمال کیا گیا، پی ایس بی نے کنٹریکٹ دیا تھا
پشاور…پشاور کے لالہ ایوب ہاکی سٹیڈیم میں تیرہ سال قبل بچھائے جانیوالے ٹرف پر اتنے جھریاں نہیں بنی تھی جتنی دسمبر 2022 میں بچھائے جانیوالے ٹرف پر بن گئی ہیں نئے ٹرف کے بعض جگہوں پر
مصنوعی گھاس بھی اٹھنا شروع ہوگئی ہیں جبکہ گراؤنڈ کے چار برابر حصوں میں ٹرف کے بالکل سیدھ میں لکیریں بننا شروع ہوگئی ہیں اور متعدد جگہوں سے نیا ٹرف اٹھنا شروع ہوگیا ہے حالانکہ اس پر کوئی میچ
بھی نہیں ہوا جبکہ اس سے قبل جو ٹرف ڈالا گیا تھا وہ کم و بیش تیرہ سال استعمال ہوتا رہا اور کم و بیش ستر سے زائد قومی اور بین الاقوامی میچز اس پر کھلائے گئے تاہم اس پر اتنی جھریاں نہیں بنی تھی جتنی کروڑوں روپے کی لاگت سے نئے بنائے گئے ٹرف پر بنی ہیں.