پاکستان کے ٹاپ 20نوجوان فٹبالرزگلوبل ساکر وینچرز کے ’روڈ ٹو یورپ‘کے لیے منتخب

2022: گلوبل ساکر وینچرز(جی ایس وی)کی دلچسپ ٹیلنٹ ہنٹ، کراچی میں 20 گرانڈ فائنلسٹس کے انتخاب کے ساتھ اختتام پزیر ہو گئی۔اختتامی تقریب کو گورنرسندھ، عمران اسمٰعیل اور وزیر اعظم کے خصوصی مشیر برائے اُمور نوجونان، عثمان ڈار نے بھی رونق بخشی۔ منتخب کردہ ٹیلنٹ کواب ’روڈ ٹو یورپ‘پروگرام کے تحت دیگر بہترین کھلاڑیوں کے ہمراہ تربیت دی جائے گی اور بین الاقوامی سطح پر اپنی مہارت کے اظہار کا سنہری موقع فراہم کیا جائے گا۔

نئے خواہشمندوں کی اِس خام صلاحیت کی جانچ(UEFA) کے لائسنس یافتہ ٹرینرز نے کی تھی، جن میں بیلجیم سے تعلق رکھنے والے کارل فرائے اور ڈینس ریکارڈو کے علاوہ برطانیہ سے تعلق رکھنے والے مارک انتونیو شامل تھے جنھوں نے جی ایس وی NexGenساکر ٹرائلز میں اِن نوجوان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کا جائزہ لے کر منتخب کیا۔ فائنل میں ان 20کھلاڑیوں کو، ری پبلک آف آئرلینڈ اور فارو آئی لینڈز کے سابق سینئر اور بین الاقوامی منیجربرائن کیر نے منتخب کیا۔

سنسنی خیز NexGen ساکر ٹرائلز کامیابی سے 10بڑے شہروں میں منعقد ہوئے جن میں اسلام آباد، مظفرآباد، پشاور، سیالکوٹ، ملتان، سکھر، کوئٹہ، فیصل آباد، لاہور اور کراچی شامل ہیں۔

دس شہروں سے منتخب کردہ 20 کھلاڑیوں میں فیصل آباد سے زین العابدین اور توقیر الحسن، لاہور سے اسداللہ اور حمزہ منیر، کوئٹہ سے شائق دوست، جنید احمد، خلیل علی جان اور مدثر نذر، کراچی سے نصیر احمد، احسان اللہ، ذیشان علی، نبی بخش اور محب اللہ، اسلام آباد سے عثمان علی، محمدصدام اور محمد طحہ اور پشاور سے عالمگیر غازی، عمر فاروق خان اور محمد حارث فیض شامل ہیں۔

منتخب ہونے والے 20 فائنلسٹس کے علاوہ، کھیل کے دوران بے مثال کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والا 11سالہ فٹبالر، حمزہ یاسر بھی اضافی رکن کے طور پر منتخب کیا گیا۔ٹرائلز کے لیے مقرر کردہ عمر سے کم ہونے کے باوجود حمزہ کے ٹیلنٹ نے سیلیکٹرز کو بہت متاثر کیا اور یہ لڑکا بھی دیگر 20 کھلاڑیوں کے ساتھ آئرلینڈ میں تربیت حاصل کرے گا اور کھیلے گا۔

اِس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سندھ کے گورنر، عمران اسمٰعیل نے کہا:”اس زمین نے بین لاقوامی سطح کا بہترین ٹیلنٹ پیدا کیاہے اور یہ نوجوان اس بات کا ثبوت ہیں۔ہم جی ایس وی کے شکرگزار ہیں کہ اس نے ہمارے نوجوانوں کوایساسازگار موقع فراہم کیا تاکہ وہ اپنی مہارتیں ثابت کر سکیں اور اپنے مستقبل کی سمت تبدیل کر سکیں۔ میں فائنلسٹس کو اپنے دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں اور مستقبل کے سفر کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔“

وزیر اعظم کے خصوصی مشیر برائے اُمور نوجوانان،عثمان ڈار نے کہا:”جی ایس وی NexGen ساکر ٹرائلزوزیر اعظم کے کامیاب جوان اسپورٹس ڈرائیو میں بہترین عمل انگیز ثابت ہوئے ہیں۔پوری ٹیلنٹ ہنٹ کے دوران بہترین ہنر اور جنون دیکھنے میں آیا اور ہم نے یہاں نایاب ہیرے دریافت کیے ہیں۔ ’روڈ ٹو یورپ‘ اُنھیں زندگی بدل دینے والا کیرئیر اور پاکستان میں فٹبال کے لیے امید پیش کرتا ہے۔“

اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جی ایس وی کے چیئرمین، یاسر محمود نے کہا:”یہ بات ہمیں نہایت فخراور اعزاز کا باعث بناتی ہے کہ ہم نے اپنے خوابوں کو حقیقت کا روپ بدلتے دیکھا ہے۔ پاکستانی نوجوانوں نے جس سطح پر ٹیلنٹ کا مظاہرہ کیا، میں اس پر بہت خوش ہوں کہ اُن کی توانائی جی ایس وی کے ساتھ ہم آہنگ ہے اور ہم دونوں مل کر اس زمین پر فٹبال کے مستقبل کو نئی شناخت دے رہے ہیں۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہم ان خدادا کھلاڑیوں کے بہتر مستقبل کے لیے اِن ایبلرز بنے۔“

مشہور پاکستانی سیلیبریٹی ماہرہ خان نے اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے کہا:”میں خود کو انتہائی خوش قسمت تصورکرتی ہوں کہ میں فٹبال کے اِس لینڈ اسکیپ کا حصہ ہوں جسے جی ایس وی تعمیر کر رہا ہے اور یہ پاکستان میں اس وینچر کو کامیاب بنانے کے لیے اْن کی مضبوط قوت ارادی اور لگن کی توثیق ہے۔“

سینٹ پیٹرکس میں اعزازی ڈائریکٹر برائے فٹبال اور طویل عرصے سے سینٹ پیٹرکس ایتھلیٹک اور انڈر16، 18،20 اور سینئر لیول پر مینجر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے برائین کیر نے کہا:”جی ایس وی کے اس اقدام کا بہترین فیچر یہ ہے کہ: وسائل اور کھلاڑیوں کے درمیان فاصلہ ختم کر دیا گیا ہے۔ان شاندار کھلاڑیوں کے ساتھ تعلقات نے مجھے، اس کھیل میں، میرے ابتدائی ایام کی یاد تازہ کروادی ہے۔ ہم اس زمین پر فٹبال کے ایک شانداراور نوعمر کھلاڑی کی دریافت پر شکر گزار ہیں اور مستقبل میں اس کی مہارتوں کا مظاہرہے کا انتظار کر یں گے۔“

منتخب کیے گئے کھلاڑی آئرلینڈ کے شہر ڈبلن تک سفر کریں گے جہاں ان کا استقبال سینٹ پیٹرکس ایتھلیٹک کی ٹیم کے چیئرمین،گیریٹ کیلہار، ڈائریکٹر، جیر او براء، اعزازی ڈائریکٹر برائن کیر، اسٹریٹجک ایڈوائزر جانے میکڈونل اور اسسٹنٹ اکیڈیمی ڈائریکٹر اور ہیڈ آف میڈیا،جیمی مور کریں گے۔یہ اسکواڈ UEFAکے لائسنس یافتہ کوچز کی نگرانی میں اپنی تربیت جاری رکھے گا اور اکیڈیمی کے ساتھ ساتھ ممکنہ طور پر، سینٹ پیٹرکس ایتھلیٹک کی فرسٹ ٹیم کے ہمراہ بھی جلوہ گرہوگا۔

error: Content is protected !!