انڈر 21 کے کھلاڑیوں کو اعلان کردہ وظیفہ اور انعامات تاحال نہیں مل سکے
صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ اپنے ہی اعلان کردہ انعامی سلسلہ کو جاری رکھنے پر خاموش ، کھلاڑیوں و کھلاڑیوں کے والدین پریشان
پشاور.. انڈر 21 کے مختلف کیٹگریز میں شامل گولڈ سلور اور براﺅنز میڈل کے حقدار بچوں کو صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے نہ صرف ان کیلئے اعلان کردہ ایک لاکھ بیس ہزار روپے انعامات سے محروم کئے رکھا ہے بلکہ اب ان کیلئے ماہانہ وظیفہ جو صوبائی حکومت نے شروع کیا تھا
وہ بھی بند کردیا گیا ہے اور چھ ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود کھلاڑیوں کو ان کا ماہانہ وظیفہ نہیں مل سکا ہے جبکہ بعض کھلاڑی مکمل طور پر اس ماہانہ وظیفے سے تاحال محرو م ہیں جبکہ صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے اس معاملے پر مکمل طور پر خاموشی اختیار کر رکھی ہیں
.انڈر 21 کے مختلف کھیلوں کے نمایاں کھلاڑیوں کے والدین نے صوبائی سپورٹس ڈائریکٹرٹ کے اس لاپرواہی پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ صوبائی حکومت کے اعلان کردہ وظیفہ کو نہیں دیا جارہا جبکہ دوسری طرف ہر ونر ٹیم کیلئے ایک لاکھ بیس ہزار روپے کی رقم بھی نہیں دی گئی
ور یہ بہانہ کیا جارہا ہے کہ فنڈز نہیں ، ان کے مطابق صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی اسی پالیسی کے باعث اب کھلاڑی دلبرداشتہ ہورہے ہیں کہ ایک طرف بیانات جاری کرتے ہوئے رقم دی جاتی ہیں اور وظیفے جاری کئے جاتے ہیں
پھر رقم نہ ہونے کے نام پر نہ صرف انہیں ماہانہ وظیفے سے محروم رکھا جارہا ہے بلک انہیں ونر اور رنر اپ ٹیموں کیلئے اعلان کردہ ایک لاکھ بیس ہزار روپے کی انعامی رقم بھی نہیں دی جارہی جو افسوسناک ہے کیونکہ کھلاڑی یہی سمجھتے ہیں
کہ اگر ابھی سے ان کے ساتھ ابھی سے یہی سلسلہ نکلا ہے تو پھر مستقبل میں بھی کھیلوں کے میدان میں ان کے ساتھ یہی سلسلہ جاری رہے گا
اسی باعث کھلاڑیوں کے والدین نے اس معاملے کو نگران وزیراعلی و گورنر خیبر پختونخواہ سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے.