پاکستانی ٹیم میں عماد، عامر کی واپسی، عثمان اور عرفان کی انٹری کی وجہ سامنے آگئی

پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی کے رکن وہاب ریاض نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی 20 سیریز میں محمد عامر اور عماد وسیم کو پاکستان ٹیم میں شامل کرنے کی وجہ بتا دی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی نے نیوزی لینڈ کے خلاف 17 رکنی سکواڈ کا اعلان کر دیا، اس کے علاوہ 5 کھلاریوں کو ریزرو میں رکھا گیا ہے۔

سلیکشن کمیٹی کے رکن وہاب ریاض نے کہاہے کہ محمد عامر اور عماد وسیم نے سلیکشن کے لیے اپنی دستیابی ظاہر کر دی تھی اور یہی مد نظر رکھتے ہوئے کہ حارث رؤف اس سیریز میں دستیاب نہیں ہیں

اور ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کیخلاف سیریز تک فٹ ہو جائیں گے، اس لیے ہمیں ٹیم میں تجربے کی ضرورت تھی، نواز کی بھی فارم اچھی نہیں تھی جس کے باعث عماد وسیم کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

وہاب ریاض نے نیوزی لینڈ کے خلاف سریز کے لیے اسکواڈ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے لڑکوں سے بات کرلی ہے کہ نیوزی لینڈ سیریز کیسے کھیلنی ہے،

ہم نے ورک لوڈ کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کیے ہیں، اس ٹیم سلیکشن میں کپتان اور کوچ کی مشاورت بھی شامل تھی، جن کھلاڑیوں کو نیوزی لینڈ سیریز کےلئے سلیکٹ کیا ہے وہ ہمارے ورلڈکپ پلان میں شامل ہیں۔

پاکستان ٹیم میں پہلی مرتبہ شامل ہونے والے 28 سالہ عثمان خان اس سے قبل متحدہ عرب امارات میں کھیلتے رہے ہیں ۔وہ گزشتہ دو سال سے پاکستان سپر لیگ میں شاندار پرفارمنس دیتے رہے ہیں۔

گزشتہ سال انہوں نے ملتان سلطانز کی طرف سے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف پی ایس ایل کی تاریخ کی تیز ترین سنچری صرف 36گیندوں پر بنائی تھی۔

اس سال بھی انہوں نے پی ایس ایل میں دو سنچریوں اور دو نصف سنچریوں کی مدد سے 430 رنز اسکور کیے۔21سالہ عرفان خان کی ٹیم میں شمولیت ڈومیسٹک کرکٹ اور پاکستان سپر لیگ میں عمدہ کارکردگی کی بنیاد پر ہوئی ہے۔

وہ اس سال پی ایس ایل میں کراچی کنگز کی طرف سے کھیلتے ہوئے ٹورنامنٹ کے بہترین فیلڈر اور بہترین ایمرجنگ کرکٹر قرار پائے تھےجبکہ پریذیڈنٹ ٹرافی میں اسٹیٹ بینک کی طرف سے کھیلتے ہوئے انہوں نے چھ اننگز میں 455 رنز اسکور کیے تھے۔

وہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں ایک سنچری بھی اسکور کرچکے ہیں جبکہ ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں انہوں نے ایک نصف سنچری بنائی ہے۔ عرفان خان 2020 اور 2022 میں انڈر19 ورلڈ کپ میں بھی پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں

error: Content is protected !!