بیڈز کو پانی میں رکھ کر تباہ کرنے والوں کا نوٹس لیا جائے ، کھیلوں سے وابستہ حلقوں کا مطالبہ
آدھے دیوار کو مکمل دیوار ظاہر کرکے پی ایس بی پشاور کی انتظامیہ نے عوامی ٹیکسوں کا پیسہ ٹھیکیدار کے ذریعے غبن کیا ، رپورٹ
پشاور.. کھیلوں سے وابستہ حلقوں نے پاکستان سپورٹس بورڈ اینڈ کوچنگ سنٹر پشاور کی انتظامیہ کی لاپرواہی سے تباہ کئے جانیوالے ہاسٹل کی بیڈز کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے جنہیں سابق ڈی جی سپورٹس آصف زمان کے دور میں ہاسٹل کے باہر رکھا گیا اور دانستہ طور پر کھلے عام رکھ کر اسے خراب کردیا گیا
جن میں بیشتر اب بھی پڑی ہوئی ہیں اور اس میں پی ایس بی پشاور کی انتظامیہ کی غفلت اور نااہلی شامل ہیں جنہوں نے جان بوجھ کر ہاسٹل کے قیمتی بیڈز کھلے عام رکھے اور پانی کی باعث یہ خراب کردئیے گئے ہیں.
اپنے بیان میں کھیلوں سے وابستہ حلقوں کا موقف ہے کہ سابق ڈائریکٹر جنرل سپورٹس آصف زمان کے دور میں ہی ری نویشن کے نام پر منصوبہ شرو ع کیا گیا اور پی ڈبلیو ڈی کے منظور نظر ٹھیکیدار جنہیں جمنازیم بنانے کا تجربہ بھی نہیں تھا انہیں جمنازیم بھی دیا گیا جس کی قیمتی لکڑی جو کہ بیس سے نکالی گئی تھی
میں بیشتر غائب بھی ہوگئی او ر بعد ازاں دوسرے ٹھیکیدار سے جمنازیم کا کام مکمل کروالیاگیا ان کے مطابق نہ صرف ری نویشن کے نام پر واش بالکل چالو حالت میں واش رومز توڑ دئیے گئے جبکہ انگلش کموڈ اسی سپورٹس بورڈ پشاور کے انتظامیہ اپنے گھروں کو لے گئے ہیں جن کی تصاویر بھی وائرل ہوگئی ہیں.
انہوں نے پاکستان سپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل سے مطالبہ کیا کہ جس طریقے سے پی ایس بی کو لوٹا گیا اس کی مثال اس سے قبل نہیں ملتی کیونکہ آدھے دیوار کو بنا کر اس پر رنگ و روغن کرکے یہ ظاہر کیا گیا
کہ یہ مکمل بنا دی گئی جس کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بھی بنائی گئی لیکن اس پر تاحال کچھ نہیں ہوا ، کھیلوں سے وابستہ حلقوں نے اس سلسلے میں وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ اور سیکرٹری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے قومی ادارے کو لوٹنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے اور ان کے خلاف ایف آئی آر کاٹنے کا مطالبہ کردیا تاکہ مستقبل میں قومی اثاثوں کو اس طرح لوٹنے کا سلسلہ ختم ہوسکے.