کھلاڑیوں کو احساس کمتری کا شکار تو نہ کریں

اولمپین عبدالرشید

میرا سوال پاکستان کی گورنمنٹ سے ہے سپورٹس منسٹری ھے.
ملک ایک جھنڈا ایک فرق سوتیلی ماں جیسا.
چلو کچھ نہیں کر سکتے تو کم از کم پاکستان میں دوسری کھیلوں کے کھلاڑیوں کی نمائندگی کیلئے جھنڈا ھی تبدیل کر دو تا کہ کھلاڑی احسْاس کمتری کا شکار تو نہ ھوں.

زیر نظر تصویر میں پاکستان کے دو پختون نظر آ رہے ہیں دونوں نے پاکستان کی کٹ پہنی ہوئی ہے دونوں پاکستان کی نیشنل ٹیموں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ فرق یہ ہے کہ ایک کرکٹ ٹیم میں ہے اور دوسرا والی بال ٹیم میں۔ اور دونوں میں ایک چیز اور مشترکہ ہے وہ یہ ہے کہ دونوں اس وقت انجرڈ ہیں ایک ایشیاء کپ شروع ہونے سے پہلے ہی انجرڈ ہوا اور دوسرا ایشیئن چیمپئن شپ کھیلتے ہائے انجرڈ ہوا۔ کرکٹ والے کا نام شاہین شاہ آفریدی ہے جبکہ والی بال والے کا نام مصور خان ہے۔ شاہین شاہ انجرڈ ہوئے تو کل پی سی بی نے ان کو لندن روانہ کرنے کا اعلان کیا جہاں ان کا اعلاج ہو گا۔ جبکہ مصور اب وطن واپس آئے گا اور یہاں اس کی ٹریٹمنٹ کی جائے گی پاکستان میں۔ یہ فرق کیوں ایک کو لندن روانہ کر دیا گیا اور پوری دنیا کو بتایا گیا کہ ہمارا سٹار انجرڈ ھے اور دوسرا گاؤں کے حکیم سے علاج کروائے گا وہ پاکستان کا مستقبل ھے.کرکٹ والے ھمارے بھائ ھیں ھمیں ان سے گلہ نہیں سسٹم کب ٹھیک ھوگا کون جانتاھے.
بہت سے شریف لوگ ھیں جن کو اکثر میری پوسٹ سے تکلیف ھوتی ھے لیکن خدا کی قسم میں صرف اس لیے لکھتا ھوں تاکہ جو ھمارے ساتھ ھوا کم از کم ُجونیئر کے ساتھ تو نہ ھو شاید ھماری أواز کسی تک پہنچ جائے باقی میرا کوئ ذاتی مفاد نہیں .شکریہ

error: Content is protected !!