سابق کپتان محمد حفیظ نے انگلینڈ کے خلاف سیریز میں شکست پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ایک یو ٹیوب چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان حفیظ نے کہا کہ ہر کھلاڑی بہت سے کٹھن مرحلوں سے گزر کر سلیکٹ کیا جاتا ہے، ان تمام کھلاڑیوں نے ا پنی جگہ بنائی ہے لیکن ہر بار ہر کھلاڑی بہترین کارکردگی نہیں دکھاسکتا۔انگلینڈ کے خلاف سیریز میں مڈل آرڈر کی خراب کارکردگی پر بات کرتے ہوئے محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ مسئلہ اس لیے آیا کہ ہمارے کھلاڑی اننگز بلڈنگ پر توجہ مرکوز نہیں کرتے خاص طور پر خوشدل اور آصف ایک ہی طریقے سے اٹیک کرنے کی کوشش کرتے ہیں، خوشدل کا اسٹرائیک ریٹ 110 یا 111 ہے لیکن اسے انٹرنیشنل ہٹر بیٹسمین گردانا جاتا ہے جو کہ میرے نزدیک ٹھیک نہیں ہے لہذا ہمیں سوچنا ہوگا کہ ہم خوشدل کو جو رول دے رہے ہیں وہ اس کو نبھا پارہے ہیں یا نہیں؟
اگر وہ نہیں کرپارہے تو ہمیں کسی دوسرے کھلاڑی کو آزمانا چاہیے۔محمد حفیظ نے کہا کہ ہم نے کیوں سوچ لیا ہے کہ ہمیں 3، 4 یا 5 نمبر پر صرف چھکے لگانے والا پلیئر چاہیے، ہمیں چھکے نہیں چاہئیں بلکہ ان نمبرز پر ایک ایسا کھلاڑی چاہیے جو 30 گیندوں پر 50 رنز دے، ایک ایسا پلیئر ہونا چاہیے جو اننگز بلڈ کرسکے ، ٹیکنیکل شاٹس کھیل سکے ، وہ پریشر لے سکے۔ سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ہم صرف یہ سوچ کر کہ ہمارے ٹاپ آرڈرزہلکا کھیلتے ہیں لہذا ہمیں ان نمبرز پر ایسا پلیئر چاہیے جو چھکے لگاسکے ایسانہیں ہونا چاہیے، چھکا کوئی بھی کھلاڑی مارسکتا ہے جو ٹی ٹوئنٹی کھیلتا ہے اس کھلاڑی کو چھکے مارنا آنا چاہیے، ہم نے دیکھنا یہ ہے کہ ضرورت کے وقت ہمارا منتخب پلیئر اننگ کو کیسے بڑھاسکتا ہے، کیا وہ 30 گیندوں پر 50 دے سکتا ہے ؟ اگر نہیں تو ہم غلط ٹیم بنارہے ہیں کیوں کہ ہم فخر ، رضوان اور بابر پر انحصار کررہے ہیں۔