پاکستان جونئیر لیگ میں 6 ٹیمیوں کے مابین مجموعی طور پر 19 میچز کھیلے گئے،، پی جے ایل میں دس ممالک سے 24 بچوں نے شرکت کی۔۔ اور ہر ٹیم میں چار غیرملکی کھلاڑیوں کی نمائندگی نے ٹورنامنٹ کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔۔ چھ ٹیموں کے مابین سنسنی خیز مقابلوں کے بعد پاکستان جوئنیر لیگ کا فائنل کھیلنے والی ٹیموں میں انعامات تقسیم کیے گئے،، پاکستان جونئیر لیگ میں بہاولپور رائلز کے باسط علی نے میلہ لوٹ لیا۔۔ باسط علی کو ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی بنے پر دس لاکھ جبکہ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 379 رنز بنا کر بہترین بلے باز کا ٹائٹل حاصل کرنے پانچ لاکھ روپے دیئے گئے۔۔ پی جے ایل میں رائلرز کے محمد ذیشان 14 وکٹیں حاصل کرنے پربہترین باؤلر، ارحم نواب نے7 کیچ پکڑ کر بہترین فیلڈرکا ٹائٹل حاصل کیا- ان تینوں کھلاڑیوں کو بھی پانچ پانچ لاکھ روپے کے انعام سے نوازا گیا ۔
دوسری جانب چئیرمین پی سی بی رمیز راجا نے پاکستان جونئیر لیگ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ۔۔۔ میں نے پی جے ایل کروانے کا خواب بہت دیر پہلے دیکھا تھا جس کوآج اپنی آنکھوں سے پورا ہوتا ہوا دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔۔ پاکستان جونئیر لیگ کی بدولت اچھے کھلاڑی مستقبل میں قومی ٹیم کو دستیاب ہوں گے۔۔ رمیز راجا کا کہنا تھا کہ کرکٹ کے حوالے سے پاکستان کا مستقبل محفوظ ہے۔۔ پاکستان جونئیر لیگ سے جہاں بچوں کے خوابوں کو حقیقت کا روپ ملا وہاں دنیا بھر سے آئے دیگر کرکٹ بورڈز کے بچوں کے ساتھ مل کر ہمارے بچوں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع بھی ملا۔۔ چئیرمین پی سی بی کا کہنا ہے کہ پاکستان جونئیر لیگ کے آئندہ اڈیشنزلاہور سمیت دیگر شہروں میں کروائے جائیں گے تاکہ کرکٹ فینز بچوں کے سنسنی خیز میچز لائیو اسٹیڈیم میں آکر دیکھ سکیں،،