خیبرپختونخوا میں صوبائی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ میں نئی سنیارٹی لسٹ پر تشویش کا اظہار
مسرت اللہ جان
صوبائی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ میں ملازمین کی حال ہی میں منظر عام پر آنے والی سنیارٹی لسٹ کے حوالے سے بہت سارے ملازمین نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ یہ فہرستیں خیبرپختونخوا میں نئے تعینات ہونے والے ڈائریکٹر جنرل سپورٹس کی ہدایت پر جاری کی گئیں۔
ملازمین کی طرف سے ظاہر کیے گئے تحفظات میں، سب سے اوپر ضم ہونے والے اضلاع کے ملازمین کی سنیارٹی کے ساتھ ساتھ اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ میں ان کی تقرریوں سے متعلق سوالات اٹھے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ خود اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے انضمام سے متعلق کوئی باضابطہ اطلاع نہیں ہے۔
ملازمین کی جانب سے جاری تحفظات میں بیشتر ملازمین کا موقف ہے کہ انضمام شدہ اضلاع کے پروجیکٹ ملازمین کو ڈائریکٹوریٹ کے اندر اعلیٰ عہدوں پر کیسے تعینات کیا جا رہا ہے۔ ملازمین کا موقف ہے کہ یہ افراد پہلے فاٹا میں تعلیم کے شعبے سے وابستہ تھے۔
چونکہ ان سنیارٹی لسٹوں کو سپورٹس ڈائریکٹوریٹ میں ضم کیا جا رہا ہے، ملازمین نے صوبائی ہیڈ کوارٹر سمیت مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے ان اعلیٰ افسران کی بھی نشاندہی کی جو فاٹا ایجوکیشن پراجیکٹ کے ملازمین سے زیادہ سنیارٹی رکھتے ہیں۔
یہ اور اسی طرح کے دیگر مسائل نے خیبرپختونخوا میں اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے ملازمین کو سنیارٹی لسٹ کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کرنے پر اکسایا ہے۔
اپنے خدشات کو دور کرنے کی کوشش میںبعض اہلکاروںنے قانونی ماہرین سے رابطہ شروع کردئیے ہیں اور سروس ٹریبونل اور پشاور ہائی کورٹ کے ذریعے سینارٹی لسٹ کو قانونی چیلنجز پر غور کر رہے ہیں۔