الیکشن کمشنر نے پی ایچ ایف سیکرٹری کے خلاف عدم اعتماد اجلاس منسوخ کر دیا.

 

الیکشن کمشنر نے پی ایچ ایف سیکرٹری کے خلاف عدم اعتماد اجلاس منسوخ کر دیا

مسرت اللہ جان

 

اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ہونیوالے واقعات کے حیران کن موڑ میں، الیکشن کمشنر نے پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کی جانب سے پی ایچ ایف کے موجودہ سیکرٹری کے خلاف عدم اعتماد کے ووٹ کے لیے بلایا گیا اجلاس منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔ پی ایچ ایف کے تین صوبوں و خواتین ممبران کی جانب سے تحریک عدم اعتماد تیار کی گئی تھی۔

 

کانگریس کے 108 ارکان کے ووٹ میں حصہ لینے کے اہل ہیں جس میں آٹھ ممبران موجود نہیں.اسی بناءپر صرف ایک سو ممبران عدم اعتماد کے اجلاس میں شریک سکتے ہیں اور وہ بھی جنہوں نے اگست 2022 کے کانگریس ممبران کے اجلاس میں شرکت کی تھی اور انہوں نے موجودہ سیکرٹری پی ایچ ایف حیدر حسین کو مقرر ر کیا تھا.

تحریک عدم اعتماد کے لیے اسلام آباد میں بلائے گئے اجلاس میں کافی ٹرن آو¿ٹ دیکھا گیا، جس میں پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والی متعدد خواتین اراکین نے شرکت کی تحریک عدم اعتماد لانے والے گروپ نے 70 ممبران کا دعوی کیا اور ان کے مطابق موجودہ سیکرٹری کے خلاف ان کے پاس دو تہائی کی اکثریت ہے.مخالف گروپ کی طرف سے شہلا رضا نے بھی سندھ دھڑے کی نمائندگی کی۔

 

تاہم تناو¿ اس وقت زیادہ پھیل گیا جب پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے اراکین نے فراہم کردہ ممبر لسٹ پر اعتراضات اٹھائے، اس بات پر اصرار کیا کہ صرف وہی لوگ جنہوں نے 2022 کے کانگریس اجلاس میں حصہ لیا تھا، عدم اعتماد کے ووٹ کے لیے اہل ہونا چاہیے۔

ابتدائی طور پر یہ اندازہ لگایا جا رہا تھا کہ سیکرٹری پی ایچ ایف کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک منظور کر لیں گے۔ پھر بھی الیکشن کمشنر چوہدری ریاض نے مخالف گروپوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تناو¿ کو محسوس کرتے ہوئے اچانک اجلاس منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا جس سے احتجاج اور نعروں کی لہر دوڑ گئی۔

 

بلیو ایریا میں سیکیورٹی کی صورتحال کے بارے میں خدشات کے پیش نظر، پولیس نے فوری مداخلت کرتے ہوئے دونوں گروپوں کو ہوٹل کے احاطے سے بے دخل کیا، جس کے نتیجے میں پی ایچ ایف کے سیکریٹری کے خلاف عدم اعتماد کے ووٹ کے لیے بہت متوقع میٹنگ منسوخ کردی گئی۔

 

 

error: Content is protected !!