کے پی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ نے نئے بننے والے کرکٹ اکیڈیمیوں کیلئے پرائیویٹ فرمز کی تلاش میں لگ گئی.

 

 

کے پی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ نے نئے بننے والے کرکٹ اکیڈیمیوں کیلئے پرائیویٹ فرمز کی تلاش میں لگ گئی

مسرت اللہ جان

 

صوبے کے مختلف اضلاع میںنئے بننے والے غیر فعال کرکٹ اکیڈمیوں کو بحال کرنے کے اقدام کے طور پر خیبر پختونخوا سپورٹس ڈائریکٹوریٹ نے فرموں اور ٹھیکیداروں کو ان کے انتظام اور آپریشن کے لیے درخواستیں جمع کرانے کی کھلی دعوت جاری کی ہے۔

ابھی تک کرکٹ اکیڈمیوں کی ایک قابل ذکر تعداد غیر فعال ہے، جس سے ان کھیلوں کی سہولیات میں نئی زندگی کا سانس لینے کے لیے نجی شعبے کی شمولیت کی ضرورت ہے۔ اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ نے دلچسپی رکھنے والی فرموں اور ٹھیکیداروں کے لیے ان اکیڈمیوں کی نگرانی کے موقع کے لیے درخواست دینے کے لیے 30 ستمبر کی آخری تاریخ مقرر کی ہے۔

اگرچہ کرایہ کے معاہدوں اور دیگر متعلقہ معلومات کے بارے میں مخصوص تفصیلات کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے، تاہم ممکنہ درخواست دہندگان سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنی درخواستیں مذکورہ بالا آخری تاریخ تک سپورٹس ڈائریکٹوریٹ کو فوری طور پر جمع کرائیں۔

یہ اقدام خیبرپختونخوا سپورٹس ڈائریکٹوریٹ کی کھیلوں کی سہولیات کی نجکاری کی جانب پہلا قدم ہے قبل ازیں پاکستان سپورٹس بورڈ اینڈ کوچنگ سنٹر نے بھی اس معاملے میں آغاز کرتے ہوئے اپنی اکیڈمیوں کو پرائیویٹ طور پر شروع کردیا تھا اور ابتدائی طور پر ٹیبل ٹینس کے لئے بنے ہال سے کھلاڑیوں کو نکال کر اسے ایک پرائیویٹ جیم کے طورپر شروع کردیا جس کا ماہانہ کرایہ وصول کیا جارہا ہے تاہم پی ایس بی اس بارے میں سوال وجواب یا فیس وصولی کے طریقہ کار کے بارے میں کچھ معلومات نہیں رکھتی.

اسی طرز پر صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے اب صوبے کے مختلف علاقوں میں بننے والی اٹھارہ کے قریب کرکٹ اکیڈمیز کو پرائیویٹ طو ر پر چلانے کیلئے درخواستیں طلب کرلی ہیں.

 

 

error: Content is protected !!