قومی کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر محمد حفیظ آسٹریلیا میں تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں
قومی ٹیم کے وائٹ واش کے دفاع میں آگئے۔
سڈنی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹیم ڈائریکٹرمحمد حفیظ نے کہا کہ دورہ آسٹریلیا میں پاکستان ٹیم اچھی کرکٹ کھیلی ہے لیکن کچھ ایسے لمحات تھے جس سے ٹیم فوری فائدہ نہ اٹھاسکی
جبکہ میلبورن ٹیسٹ میں کیچز ڈراپ ہونے کی وجہ سے شکست ہوئی، دورے پرغلطیاں بھی کیں جسے درست کرنے کی ضرورت ہے۔ آئی سی سی کو ٹیسٹ کرکٹ کیلئے ایک تجویز دوں گا،
آئی سی سی تمام کرکٹ بورڈزکیلئے سٹینڈرڈ ٹیسٹ فیس لیکر آئے، تمام ٹیسٹ کھیلنے والے کھلاڑیوں کوفیس برابر ملے، چاہے وہ کھلاڑی آسٹریلیا کا ہو یا کسی دوسریملک کا ایک سٹینڈرڈ ٹیسٹ فیس ہونی چاہیے۔
بابر اعظم کو آرام دیا جاسکتا ہے، ان کو آرام دینے سے پہلے سوچنا ہوگا کہ وہ خود کیاچاہتے ہیں، اگر بابر کو لگتا ہے انہیں کسی جگہ مدد دے سکتے ہیں تو ہم موجود ہیں۔ کھلاڑی کسی تکنیک کوبہتربنانے کیلئے بھی بات کرسکتا ہے
اور بابراعظم محنتی ہیں، پریکٹس میں بھرپورٹریننگ کرتے ہیں لیکن ان کو ایک بڑی اننگز کی ضرورت ہے، ایک بڑی اننگز بابرکا اعتماد بحال کردیگی۔ شاہین آفریدی نے مجھ سے بات کی اور آرام مانگا، ان کو ورک لوڈ کی وجہ سے آرام دیا ہے،
ہم نہیں چاہتے تھے شاہین ورک لوڈ کی وجہ سے کسی انجری کا شکار ہوں، انجری کے بعد واپسی پر شاہین پر بہت لوڈ پڑا، نہیں چاہتے کہ ورک لوڈ کی وجہ سے کسی کا کیرئیر خراب ہوجائے،
اس لیے یہ تاثرغلط ہے کہ ٹی ٹونٹی سیریز کی وجہ سے شاہین کوآرام دیا گیا جبکہ نسیم شاہ انجری کا شکار ہیں اور ایسا نہیں کہ وہ نہیں توٹیم نہیں چلے گی۔ ٹیسٹ کپتان شان مسعود نے کہا کہ قومی ٹیم نے ٹیسٹ میچ کے دوران جیت کے کئی مواقع ضائع کیے،
آسٹریلیا وکٹوں کی تلاش میں تھا، ہم انہیں بار بار مواقع دیتے رہے۔ آسٹریلیا کیخلاف 0-3 سے وائٹ واش شکست کے بعد میلبورن میں ماضی کے میچز سے موازنہ کرتے ہوئے پاکستان کی کارکردگی پر گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ انہیں 200 سے زیادہ کے سکور کے ہدف کی توقع تھی۔ محمد رضوان نے سب سے زیادہ سکور کیا لیکن اس سیریز میں کوئی بھی 200سے زیادہ رنز نہیں بنا سکا، ٹیم میں بہتری آسکتی تھی،
مواقع سے فائدہ اٹھاسکتے تھے، اگلا ٹیسٹ میچ کھیلنے کیلئے 10ماہ کا وقت ہے اس دوران ہم مزید محنت اور غلطیوں سے سیکھنے کی کوشش کریں گے۔