پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کوچ محمد یوسف کا کہنا ہے کہ جس کھلاڑی کو جو رول مل رہا ہے وہ اسے بہترین طریقے سے ادا کر رہا ہے۔شارجہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد یوسف کا کہنا تھا یہ چیز بہت اچھی ہے کہ ہر کھلاڑی صورت حال کے مطابق کھیل رہا ہے۔ان کا کہنا تھا نسیم شاہ کی ویڈیو پریکٹس کی ویڈیو دو سال پہلے کی ہے جب وہ انجرڈ تھا اور بولنگ کم کر رہا تھا، اس نے بہت محنت کی ہے، سری لنکا میں بھی دیکھیں وہ جس طرح سے بابر اعظم کے ساتھ کافی دیر تک وکٹ پر کھڑا رہا تو بابر نے اپنی سنچری مکمل کی جس سے ٹیم کو بھی فائدہ ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ کل جس طرح سے نسیم شاہ کھیلا وہ ناقابل یقین تھا، یہ کہنا غلط نہیں ہو گا کہ اس میں اللہ کی مدد شامل حال تھی، اس سے قبل جاوید میانداد نے چھکا مارا تھا لیکن وہ بھارت کے خلاف تھا، جس طرح سے یہ میچ چل رہا تھا اس کی بھی بہت اہمیت تھی۔
محمد یوسف کا مزید کہنا تھا جس طرح نسیم شاہ نے بیٹنگ کی ہے اس پر ہم سب کو فخر ہے، نسیم نے کل جو دو شاٹس لگائی وہ ٹلا شاٹس نہیں تھیں بلکہ اس نے پراپر شاٹس کھیلی تھیں۔بابر سے متعلق سوال پر محمد یوسف کا کہنا تھا اس میں کوئی شک نہیں کہ بابر ورلڈ کلاس کھلاڑی ہے لیکن کبھی کبھار کچھ میچز آجاتے ہیں جس میں اگر آپ کھیل اچھا بھی کر رہے ہوں تو وکٹ چلی جاتی ہے، بابر کے شاٹس سے ایسی کوئی چیز نظر نہیں آ رہی کہ وہ آئوٹ آف فارم لگ رہا ہو، بعض اوقات بدقسمتی چل رہی ہوتی ہے یا ایسی کوئی گیند پڑ جاتی ہے کہ آپ شارٹ کھیلتے ہیں تو گیند ہاتھ میں چلی جاتی قومی ٹیم کے بیٹنگ کوچ کا کہنا تھا پوری ٹیم کی سوچ یہی ہے کہ ہم نے یہاں سے جیت کر جانا ہے، لڑکے محنت کر رہے ہیں کیونکہ ہمارے ہاتھ میں صرف محنت ہے، نتیجہ اللہ کے ہاتھ میں ہے لیکن جس طرح لڑکے پرفارم کر رہے ہیں ہم پرامید ہیں کہ ٹرافی لیکر پاکستان جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی بھی ٹیم کے اتحاد اور اس کی طاقت کو دیکھنا ہو تو اس طرح سے چیک کر سکتے ہیں کہ جس بھی لڑکے کو جو رول دیا جا رہا ہے وہ بہترین طریقے سے ادا کر رہا ہے، ہانگ کانگ کے خلاف خوشدل میچ فنش کر کے آیا اور بھارت کے خلاف نواز نے بہترین اننگز کھیلی، کل کے میچ میں شاداب کو اوپر بھیجا اور اس نے پرفارم کیا۔آصف علی اور فرید احمد کے درماین ہونے والے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے محمد یوسف کا کہنا تھا کہ تمام کھلاڑی ایک ساتھ کھیلے ہوئے ہیں، بعض اوقات ایسا ہو جاتا ہے اسے زیادہ سنجیدہ نہیں لینا چاہیے۔