چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجہ ٹیسٹ کرکٹ کو تجربہ گاہ بنانے کا سوچنے لگے۔برطانوی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے کہا کہ پاکستانی عوام کرکٹ کے حوالے سے بہت جذباتی ہے، اسی لئے میرا کام دبائو سے بھرپور ہے، ہم کھیل کا انداز تبدیل کرنے کیلئے کرکٹرز کا نیا پول لانے کی کوشش کر رہے ہیں، انگلینڈ کی ٹیم ٹیسٹ کرکٹ بھی ٹی 20 کی طرح کھیل رہی ہے، اسی مزاج کی وجہ سے راولپنڈی کی بے جان پچ پر میچ کا نتیجہ ممکن بنایا۔رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے بابر اعظم سے کہا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کیلئے ٹی 20 کرکٹرز منتخب کریں، ایک مختلف اپروچ کے ساتھ آپ ٹیم میں نئے چہرے دیکھیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ ہماری اگلی نسل انگلینڈ کے طرز کی کرکٹ کھیلے
انھوں نے کہا کہ کوئی بھی 5 روزہ ٹیسٹ کرکٹ میں دلچسپی نہیں لیتا، یہ بحث پہلے ہی جاری ہے۔ایک سوال پر رمیز راجہ نے کہا کہ ہم آسٹریلیا سے ہوم سیریز کیلئے بھی ایسی پچز چاہتے تھے جہاں ریورس سوئنگ اور سپن ہو مگر ایسا ممکن نہیں ہوا، آسٹریلوی کیوریٹر کی خدمات حاصل کیں، مٹی کے لیب ٹیسٹ سمیت کئی جتن کئے، شاید مٹی کا ہی مسئلہ ہے کہ مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوئے، ملتان کی پچ کے بارے میں کم ازکم یہ تو معلوم تھا کہ پہلے روز ہی گیند سپن ہوگی۔انھوں نے ایک بار پھر یہ موقف دہرایا کہ اگر بھارتی ٹیم ایشیا کپ میں شرکت کیلئے نہ آئی تو ہم ورلڈ کپ کھیلنے نہیں جائیں گے، فی الحال انٹرنیشنل ٹیموں کی پشاور میں میزبانی نہیں کرسکتے، جلد پی ایس ایل میچز وہاں ہوں گے، کئی سٹیڈیمز ہماری تحویل میں نہیں، ہر بار لیز کی تجدید کرنا پڑتی ہے، فیصل آباد میں کام کیا مگر وہاں سیاسی جلسہ ہوگیا تو بنگلادیش انڈر19 کی میزبانی نہ کرسکے۔